نئی دہلی: کانگریس قائد پون کھیڑا نے آج یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کے قوم سے خطاب کے دوران کئے گئے تبصرے کی پرزور مذمت کی جس میں انہوں نے موجودہ سیول کوڈ کو ”فرقہ وارانہ“ اور ”امتیازی“ قرار دیا ہے۔ این ایس کو بتایا کہ وزیراعظم مودی نے آج سیول کوڈ کو فرقہ وارانہ قرار دیا ہے، لیکن یہ کوڈ بابا صاحب امبیڈکر نے تحریر کیا ہے۔ اس ملک کے وزیراعظم کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ یوم آزادی کے موقع پر بابا صاحب امبیڈکر کی توہین کریں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نے آج لال قلعہ کی فصیل سے اپنے یوم آزادی خطاب میں ملک کے لئے یکساں سیول کوڈ (یو سی سی) کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ کوڈ فرقہ وارانہ اور امتیازی ہے اور اب وقت آچکا ہے کہ ایک سیکولر سیول کوڈ لایا جائے۔
یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے 11سال میں پہلی مرتبہ یکساں سیول کوڈ کے مسئلہ پر تقریر کی ہے حالانکہ یہ 1989ء سے بی جے پی کے لوک سبھا انتخابی منشوروں کا حصہ رہا ہےبی جے پی نے 2024ء کے اپنے انتخابی منشور میں یکساں سیول کوڈ نافذ کرنے کا وعدہ کیا تھا اور کہا تھا کہ ”دستور کی دفعہ 44یکساں سیول کوڈ کو ریاستی پالیسی کا ہدایتی اصول قرار دیتی ہے۔
بی جے پی کا ماننا ہے کہ ہندوستان میں یکساں سیول کوڈ کے نفاذ تک حقیقی معنوں میں صنفی مساوات حاصل نہیں کی جاسکتی کیونکہ یکساں سیول کوڈ تمام خواتین کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے۔ بی جے پی ایک ایسا یکساں سیول کوڈ وضع کرنے کا اعادہ کرتی ہے جو بہترین روایتی طریقوں اور جدید اصولوں کا امتزاج ہو“۔کانگریس قائد نے کرپشن کے مسئلہ پر بی جے پی کو نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ وزیراعظم نے جب کرپشن کی بات کی تو کیا انہوں نے اشوک چوہان، پرفل پٹیل، اجیت پوار، سویندو ادھیکاری یا ہیمنتا بسوا شرما کا ذکر کیا؟ اب یہ لوگ وزیراعظم کے ساتھ ہیں تو کیا اس کا مطلب ہے کہ اب وہ بدعنوان نہیں رہے؟
پون کھیڑا نے بنگلہ دیش کے سیاسی بحران پر بھی ردِ عمل ظاہر کیا اور کہا کہ ”کیا وہ (وزیراعظم) اس کا صرف ذکر کرتے رہیں گے اور اس کے بارے میں پریشان ہوتے رہیں گے یا پھر حقیقی معنوں میں کوئی اقدام کریں گے؟ وہاں کے ہندوؤں کے لئے کیا اقدامات کئے گئے ہیں؟ ملک یہ جاننا چاہتا ہے“۔