تہران: ایرانی شہر یزد میں پاکستانی زائرین کی بس خوفناک حادثے کا شکار ہو گئی، جس کے نتیجے میں 35 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ دیگر 18 زخمی افراد کی حالت نازک ہے ۔ڈان نیوز کے مطابق ایران سے عراق جانے والی زائرین کی بس ایران کے شہر یزد میں خوفناک حادثے کا شکار ہوئی، جس میں 53 زائرین سوار تھے ۔بیشتر کا تعلق لاڑکانہ، گھوٹکی اور سندھ کے دیگر شہروں سے ہے ۔ ابتدائی رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ بس کو حادثہ بریک فیل ہونے کے باعث پیش آیا، زخمیوں کو قریبی اسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے ۔ایران میں تعینات پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو کا کہنا تھا کہ میرے پاس غم کا اظہار کرنے کیلئے الفاظ نہیں ہیں لیکن یقین دلاتا ہوں کہ جاں بحق افراد کی میتیں وطن واپس لانے کیلئے ہر ممکن کوشش کروں گا۔انھوں نے کہا کہ حکام آج صبح سفارت خانے سے تقریباً 700 کلومیٹر دور یزد کیلئے روانہ ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایرانی شہر زاہدان میں ایک افسر ہنگامی انتظامات کی نگرانی کر رہے ہیں، میں اہم انتظامات کیلئے ایران کی حکومت اور یزد کے میئر کے دفتر سے رابطے میں ہوں۔صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستانی زائرین کی بس کو حادثے پر اظہار افسوس کیا ہے ۔ آصف علی زرداری نے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر و جمیل کی دعا کی ہے ۔ صدر مملکت نے وزارت خارجہ کو میتیں پاکستان لانے اور زخمیوں کو بروقت امداد پہنچانے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے حادثے میں جاں بحق افراد کے خاندانوں سے اظہار ہمدری کیا ہے جبکہ زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے ۔ انھوں نے تہران میں پاکستانی سفارتخانے کو متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن مدد فراہمی کی ہدایت کی ہے ۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے حادثے میں 35 پاکستانیوں کی اموات پراظہار تعزیت کرتے ہوئے ان کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے ۔