رائے بریلی: اترپردیش کے رائے بریلی میں ایک ہندو لڑکے پریم شنکر گپتا نے ایک مسلم لڑکی حنا خان کو پیار کے چنگل میں پھانس کر دھوکہ سے اس سے شادی کرلی اور چاقو کی نوک پر ہندو دھرم میں شامل ہونے پر مجبور کردیا۔ لڑکی نے ظلم وزیادتی کے بعد میڈیا کے سامنے یہ بیان دیا ہے۔مسلم لڑکی حنا خان نے کہا کہ وہ ہندو لڑکے کے ساتھ اتراکھنڈ کی ایک کمپنی میں کام کرتی تھی۔ کام کے دوران اکثر اس ہندو لڑکے سے حنا خان کی ملاقات اور بات چیت ہوتی رہتی تھی۔ ہندو لڑکے نے لڑکی سے کہا کہ وہ مسلمان ہے اور اُس نے لڑکی کو اپنا نام نہال خان بتایا۔
منصف نیوز پورٹل کی خبر کے مطابق حنا خان نے جب لڑکے سے کہا کہ ہم کب تک ایسے ہی بات چیت کرتے رہیں گے ہم ایک دوسرے سے شادی کرلیتے ہیں۔ ہندو لڑکے نے لڑکی کی بات پر رضامندی ظاہر کردی اور اُس سے شادی کرنے کیلئے راضی ہوگیا۔ لڑکی نے کہا کہ ہم دونوں اعلیٰ حضرت کی مزار پر چل کر شادی کرلیتے ہیں۔ تاہم لڑکا، لڑکی کو دھوکہ سے ایک سادھو سنت کے گھر لے گیا۔
لڑکی کا کہنا ہے کہ لڑکا پہلے سے پلان طے کرچکا تھا۔ لڑکا ہمیں مزار شریف نہیں لے گیا۔ وہ ایک سادھو سنت کے گھر لے گیا اور ہندو رسم و رواج سے اپنے ساتھ اس کی شادی کردی اور گلے پر چھری رکھ کر لڑکی حنا خان کا مذہب تبدیل کردیا اور اُسے زبردستی ہندو مذہب اپنانے پر مجبور کیا۔ لڑکی کا کہنا ہے کہ ہندو لڑکے اور اُس کے باپ کے خلاف سخت سے سخت کارروائی ہونی چاہئے۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ہندو پنڈت مسلم لڑکی کی شادی ایک ہندو لڑکے سے کروارہا ہے۔ پنڈت نے لڑکی سے کہا کہ وہ پہلے اپنا مذہب تبدیل کرلے۔ پنڈت، لڑکی کو گائے کا پیشاب اور گنگا جل پیش کرتا ہے اور لڑکی کو کہتا ہے کہ وہ یہ گنگا جل اور پیشاب پینے سے پوتر (صاف) ہوجائے گی اور ہندو مذہب میں داخل ہوجائے گی ۔
واضح رہے کہ اترپردیش میں مسلم لڑکیوں کے مذہب تبدیل کرنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ایسے ہی معصوم مسلم لڑکیوں کو ہندو لڑکے اپنی چکنی چپڑی باتوں میں پھانس کر، انہیں پیار محبت کا جھانسہ دیکر اُن کی زندگیوں سے کھلواڑ کر رہے ہیں۔