بنگلورو: انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے ہفتہ کو سورج کا مطالعہ کرنے کے لیے ملک کے پہلے خلائی مشن ‘آدتیہ ایل 1’ خلائی جہاز کو زمین سے تقریباً 15 لاکھ کلومیٹر دور اپنی آخری منزل کے مدار میں پہنچا دیا۔ خلائی جہاز زمین سے تقریباً 1.5 ملین کلومیٹر دور سورج ۔ زمین کے نظام کے ایل 1کے آس پاس مدار تک پہنچا۔ایل 1 پوائنٹ زمین اور سورج کے درمیان کل فاصلے کا تقریباً ایک فیصد ہے۔اسرو حکام نے کہا کہ ایل 1پوائنٹ کے چاروں طرف آربٹ میں سیٹلائٹ سے سورج کو مسلسل دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے شمسی سرگرمیوں اور خلائی موسم پر اس کے اثرات کو حقیقی وقت میں دیکھنے میں زیادہ فائدہ ملے گا۔ ‘لینگرینج پوائنٹ’ وہ خطہ ہے جہاں زمین اور سورج کے درمیان کشش ثقل غیر فعال ہو جاتی ہے۔
اِسرو کی اس کامیابی پر وزیر اعظم نریندر مودی نے مبارکباد پیش کی ہے اور اس سلسلے میں اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ بھی کیا ہے۔ اس پوسٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ہندوستان نے مزید سنگ میل حاصل کر لیا۔ ہندوستان کا پہلا شمسی مشن آدتیہ-ایل 1 اپنی منزل تک پہنچ گیا۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں ’’یہ ہمارے سائنسدانوں کی انتہائی پیچیدہ خلائی مشنوں میں سے ایک کو سمجھنے میں انتھک لگن کا ثبوت ہے۔ میں اس غیر معمولی کارنامے کی تعریف میں ملک کے ساتھ شامل ہوں۔ ہم انسانیت کے فائدے کے لیے سائنس کے نئے محاذوں پر آگے بڑھتے رہیں گے۔