نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی میں کم از کم 150 نشستوں پر مشتمل میڈیکل کالج کے قیام کا کام شروع ہو چکا ہے اور اگلے سال داخلےسے شروع ہو جائیں گے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلرمحترمہ نجمہ اختر نےپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیکل کالج کے منصوبوں کے حوالے سے ایک تجویز تیار کی جا رہی ہے اور یونیورسٹی فنڈنگ کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل پر غور کر رہی ہے۔
محترمہ اختر نے کہا کہ ہم نے حکومت سے منظوری مانگی ہے۔ فی الحال حکومت نے ہم سے کسی رقم کا وعدہ نہیں کیاہے۔ لیکن ہم پر امید ہیں اور ہم پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ساتھ شروع کر سکتے ہیں، جس میں ہم نجی اداروں سے فنڈ حاصل کریں گے۔ محترمہ اختر نے کہاموجودہ حکومت ہماری یونیورسٹی کے بارے میں نرم رویہ رکھتی ہے اور اس نے ہمیں ایک میڈیکل کالج کھولنے کا موقع دیا ہے کیونکہ ہمارے ملک میں اس کی زیادہ ضرورت ہے۔
ہسپتال کی تعمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئےمحترمہ اختر نے کہا کہ یونیورسٹی نے اس کے لیے 5 ایکڑ کا پلاٹ مختص کیا ہے اور کیمپس میں کالج کے لیے ہیلتھ سائنسز کے بینر تلے ایک کثیر المنزلہ عمارت تعمیر کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا "داخلے کاعمل مقابلہ جاتی امتحان نیٹ کے ذریعےہو گا اور یہ عمل اگلے تعلیمی سال سے شروع ہونے کا امکان ہے۔” سیٹوں کی تعداد کے بارے میں پوچھے جانے پر وی سی نے کہا کہ کم از کم 150 سیٹیں ہوں گی۔
کامن یونیورسٹی انٹری ٹیسٹ (سی یو ای ٹی)کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 20 انڈر گریجویٹ کورسز ہیں جن میںسی یو ای ٹی کے ذریعے داخلہ لیا جا رہا ہے۔محترمہ اختر نے کہاکہ "یونیورسٹی اگلے تعلیمی سال میںسی یو ای ٹی کے ذریعے پیش کیے جانے والے کورسز کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کرے گی۔