انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو ان کی صدارت کے دوران دہلی وقف بورڈ میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں 29 اپریل کو دوبارہ پیش ہونے کے لیے کہا ہے۔ گزشتہ ہفتے ہی مرکزی ایجنسی نے امانت اللہ خان سے تقریباً 13 گھنٹے کی تفتیش کی تھی، جبکہ عدالت نے گزشتہ روز ہی انہیں ای ڈی کی جانب سے درج شکایت میں ضمانت دی تھی۔خبروں کے مطابق ای ڈی نے عآپ ایم ایل اے کو 29 اپریل کو پیش ہونے اور منی لانڈرنگ کی روک تھام قانون (پی ایم ایل اے) کی دفعات کے تحت اپنا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے کہا ہے۔ اسی سے متعلق ایک معاملے میں دہلی کی ایک عدالت نے امانت اللہ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ سمن کو نظر انداز کرنے کے لئے دائر ایک کیس میں ضمانت دی ہے۔
ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ دویا ملہوترا نے عدالت میں پیش ہونے کے بعد امانت اللہ کو 15,000 روپے کے ذاتی مچلکے اور اتنی ہی رقم کی ضمانت پر رہا کیا تھا۔ عآپ لیڈر اور دہلی کابینہ کی وزیر آتشی نے پہلے کہا تھا کہ ایم ایل اے کے خلاف ای ڈی کا مقدمہ فرضی ہے اور پارٹی اپنے ایم ایل اے کے ساتھ کھڑی ہے۔ امانت اللہ خان 18 اپریل کو ایجنسی کے سامنے پیش ہوئے تھے جب سپریم کورٹ نے اس معاملے میں ان کی پیشگی ضمانت کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کردیاتھا۔گزشتہ ہفتے سماعت کے لیے ای ڈی کے دفتر میں داخل ہونے سے پہلے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عآپ ایم ایل اے نے دعوی کیا تھا کہ جب وہ وقف بورڈ کے چیئرمین تھے تو انہوں نے قواعد کی پیروی کرتے ہوئے، قانونی رائے لینے کے بعد 2013 کے نئے ایکٹ کے مطابق کام کیا تھا۔