نئی دہلی. دہلی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے ایک فلائٹ میں مبینہ جنسی ہراسانی کے واقعہ پر دہلی پولیس اور ڈی جی سی اے کو نوٹس جاری کیا ہے۔ کمیشن نے فلائٹ میں ایک مسافر کی طرف سے مبینہ جنسی ہراسانی کے معاملے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو کا از خود نوٹس لیا ہے۔ یہ وائرل ویڈیو 16 اگست 2023 کو دہلی سے ممبئی جانے والی اسپائس جیٹ کی فلائٹ کا بتایا جا رہا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق وائرل ویڈیو میں الزام لگایا گیا ہے کہ ایک مرد مسافر خاتون فلائٹ اٹینڈنٹ اور ایک خاتون ساتھی مسافر کی فحش تصاویر لینے کی کوشش کر رہا تھا۔بتایا گیا ہے کہ نوجوان کا موبائل چیک کیا گیا تو اس کے فون سے طیارے میں سوار خواتین کی قابل اعتراض تصاویر برآمد ہوئیں۔ دریں اثنا، سواتی مالیوال نے اس معاملے میں آئی جی آئی ایئرپورٹ کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس اور ڈی جی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل کو نوٹس جاری کیا ہے۔
ڈی سی ڈبلیو نوٹس میں مالیوال نے کیس میں درج ایف آئی آر کی کاپی اور 23 اگست تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات مانگی ہیں۔ سواتی مالیوال نے نوٹس میں لکھا کہ اگر ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے تو براہ کرم اس کی وجوہات بتائیں، اس معاملے میں کی گئی کارروائی کی تفصیلی رپورٹ دیں اور معاملے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیشن کی طرف سے مانگی گئی معلومات فراہم کریں۔
اس کے علاوہ کمیشن نے ڈی جی سی اے سے پوچھا ہے کہ کیا یہ معاملہ کام کی جگہ پر جنسی ہراسانی کے تحت داخلی شکایات کمیٹی یا کسی اور کمیٹی کو بھیجا گیا ہے۔ دہلی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے کہا کہ پروازوں میں جنسی ہراسانی کی شکایتیں بڑھ رہی ہیں۔ یہ ناقابل قبول ہے۔
اس کے علاوہ کمیشن نے ڈی جی سی اے سے پوچھا ہے کہ کیا یہ معاملہ کام کی جگہ پر جنسی ہراسانی کے تحت داخلی شکایات کمیٹی یا کسی اور کمیٹی کو بھیجا گیا ہے۔ دہلی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے کہا کہ پروازوں میں جنسی ہراسانی کی شکایتیں بڑھ رہی ہیں۔ یہ ناقابل قبول ہے۔