نوح: پولیس نے بٹو بجرنگی کو ہریانہ کے نوح میں گذشتہ دنوں ہوئے تشدد کے سلسلے میں گرفتار کرلیا ہے۔ گئو رکھشک بجرنگ دل کی فرید آباد یونٹ کے سربراہ بجرنگی پر برج منڈل یاترا کے دوران اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام ہے۔ اس سلسلے میں تاؤڈو پولیس کی سی آئی اے یونٹ نے اسے منگل کو فرید آباد سے اپنی تحویل میں لیا جس کے بعد نوح پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔
الزام ہے کہ نوح میں تشدد کے دن جس گاڑی میں بٹو سفر کر رہے تھے اس میں اسلحہ رکھے ہوئے تھے۔ جب پولیس نے ان ہتھیاروں کو اپنے قبضے میں لینے کی کوشش کی تو بٹو بجرنگی کی ٹیم نے احتجاج کیا اور سرکاری
اس سلسلے میں ان کے خلاف نوح کے صدر پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 148، 149، 332، 353، 186، 395، 397، 506، 25، 54، 59 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
بتا دیں کہ نوح میں وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے جلوس پر ہجوم کے حملے کے بعد پھوٹ پڑے تشدد میں دو ہوم گارڈ جوانوں اور ایک امام سمیت چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ جھڑپ دیکھتے ہی دیکھتے نوح سے متصل گروگرام سمیت آس پاس کے علاقوں میں پھیل گئی، جس میں دکانوں میں آتشزدگی اور توڑ پھوڑ کی کئی شکایتیں بھی سامنے آئی تھیں۔کام میں رکاوٹ پیدا کی۔ اس کے علاوہ 31 جولائی کو ہونے والے تشدد سے کچھ دیر پہلے بٹو بجرنگی کا ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا، جس میں وہ ایک کمیونٹی کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دیتے ہوئے دکھ رہا تھا۔
دوسری جانب گذشتہ ماہ نوح ضلع میں ہوئے تشدد کے حوالے سے مرکزی وزیر راؤ اندرجیت سنگھ نے پیر کو ہی واضح طور پر کہا تھا کہ ہریانہ حکومت ان لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی جو اس تشدد کے پیچھے ہیں۔ ان کے بیان کے ایک دن بعد نوح پولیس نے کیس کے مرکزی ملزم بٹو بجرنگی کو گرفتار کر لیا ہے۔ ایسے میں دیکھنا یہ ہے کہ اس تشدد کے حوالے سے بٹو کے منہ سے کیا راز نکلتے ہیں۔