پٹنہ: آر جے ڈی لیڈر اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے تیجسوی یادو کے خلاف داخل ہتک عزتی معاملے کی شکایت کو خارج کر دیا ہے۔ دراصل تیجسوی یادو نے گزشتہ 19 جنوری کو سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کر گجراتیوں سے متعلق دیے گئے اپنے بیان کو واپس لے لیا تھا۔تیجسوی یادو کے بیان واپس لینے کے بعد سماعت کر رہی جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس اجول بھوئیاں کی بنچ نے مانا تھا کہ جب معافی مانگ لی گئی ہے تو کیس کو آگے کیوں بڑھانا۔ گزشتہ 5 فروری کو عدالت نے سماعت مکمل کر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔
واضح رہے کہ تیجسوی یادو نے گزشتہ سال مارچ میں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’موجودہ حالات میں صرف گجراتی ہی ٹھگ ہو سکتے ہیں اور ان کی دھوکہ دہی کو معاف بھی کر دیا جائے گا۔‘‘ تیجسوی یادو کے اس بیان کے خلاف گجرات کے رہنے والے ہریش مہتا نے ہتک عزتی کا معاملہ درج کرایا تھا۔ریش مہتا کا الام تھا کہ تیجسوی یادو کے بیان سے گجراتیوں کی بے عزتی ہوئی ہے۔ اس کے بعد معاملے کی سماعت احمد آباد کی عدالت میں چل رہی تھی۔ تیجسوی یادو نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر معاملے کو گجرات سے باہر اور ممکنہ طور پر دہلی منتقل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔