راد آباد لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار سرویش سنگھ کا آج دہلی ایمس میں انتقال ہو گیا۔ اس لوک سبھا سیٹ پر کل یعنی 19 اپریل کو ہی پہلے مرحلہ کے تحت ووٹ ڈالا گیا تھا۔ سرویش سنگھ نے بھی کل اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا تھا، لیکن اس کے بعد طبیعت ناساز ہونے کے سبب انھیں دہلی واقع ایمس میں داخل کرایا گیا تھا جہاں انھوں نے آخری سانس لی۔سرویش سنگھ کے انتقال پر مراد آباد کے ضلع مجسٹریٹ مانویندر سنگھ کا بیان ایک میڈیا رپورٹ میں سامنے آیا ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بی جے پی امیدوار کنور سرویش سنگھ کے انتقال کی جانکاری ملی ہے۔ اس سے انتخابی عمل پرکوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ووٹ شماری مقررہ تاریخ کو ہوگی اور اگر بی جے پی انتخاب جیتتی ہے تو پھر ضمنی انتخاب کرایا جائے گا۔ اگر بی جے پی امیدوار کی شکست ہوتی ہے تو پھر کسی طرح کی دیگر کارروائی نہیں ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ سرویش سنگھ 5 مرتبہ رکن اسمبلی رہ چکے ہیں اور ایک بار رکن پارلیمنٹ بھی رہے تھے۔ 2014 میں سرویش سنگھ مراد آباد سے رکن پارلیمنٹ بنے تھے اور اس بار بھی بی جے پی نے انھیں ٹکٹ دیا تھا۔ وہ طویل مدت سے بیمار تھے اور علاج چل رہا تھا، لیکن اچانک اس طرح ان کا انتقال ہو جائے گا، یہ کسی نے سوچا نہیں تھا۔ وہ پھیپھڑے کے انفیکشن میں مبتلا تھے، حالانکہ بتایا جا رہا ہے کہ ان کا انتقال دورۂ قلب سے ہواہے۔