نئی دہلی : بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری معاملہ کے قصورواروں کو سپریم کورٹ نے راحت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ عدالت نے آج اس عرضی پر سماعت کی جس میں قصورواروں نے خود سپردگی کرنے کی تاریخ بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس عرضی کو خارج کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ سبھی رِہا کیے گئے قصورواروں کو 21 جنوری تک خودسپردگی کرنی ہوگی۔جسٹس بی وی ناگرتنا اور جسٹس اُجول بھوئیاں کی بنچ نے اس معاملے میں سماعت کرتے ہوئے کہا کہ قصورواروں نے جو وجوہات بتائی ہیں، ان میں کوئی دَم نہیں ہے۔ بنچ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے سبھی کے دلائل بغور سنے۔ درخواست گزار کے ذریعہ خود سپردگی کو ملتوی کرنے اور واپس جیل میں رپورٹ کرنے کے لیے پیش کی گئیں وجوہات میں کوئی دَم نہیں ہے۔ اس لیے عرضیاں خارج کی جاتی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ بلقیس بانو معاملے کے 5 قصورواروں نے جمعرات کو سپریم کورٹ سے خود سپردگی کرنے کے لیے مزید وقت مانگا تھا۔ دراصل عدالت عظمیٰ نے حال ہی میں گجرات حکومت کے ذریعہ سزا میں دی گئی چھوٹ کو منسوخ کر دیا تھا اور کہا تھا کہ سبھی رِہا کیے گئے 11 قصوروار دو ہفتے کے اندر جیل میں خود سپردگی کریں۔ یہ مدت کار 21 جنوری کو ختم ہو رہی ہے۔