دیوبند: لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے بی جے پی ہر محاذ پر تیاریاں کر رہی ہے اور اقلیتی برادری کو بھی مائل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اسی سلسلہ میں اقلیتوں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے بھی جے پی ایک نیا پروگرام شروع کرنے جا رہی ہے۔ اس کے تحت بی جے پی کا اقلیتی مورچہ ایسے لوگوں کو سرٹیفکیٹ فراہم کرے گا جو وزیر اعظم نریندر مودی کے ویژن اور اقدامات کی تعریف کرتے ہیں۔
جمعرات، 22 جون کو بی جے پی یو پی کے دیوبند میں تقریباً 150 مسلمانوں کو ‘مودی دوست سرٹیفکیٹ’ فراہم کی۔ خیال رہے کہ دیوبند، دار العلوم کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے اور مسلمانوں کے دلوں میں اس شہر کی خاص اہمیت ہے۔ دیوبند میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں ان لوگوں کو بھی مدعو کیا گیا جو مرکزی حکومت کے دیگر پروگراموں سے استفادہ حاصل کر چکے ہیں۔
بی جے پی کی یہ تقریب اقلیتوں تک پہنچنے اور ان کی حمایت حاصل کرنے کے لیے اس سال جنوری میں بی جے پی کے شروع کردہ ایک نئے مشن کا حصہ ہے۔ اس مشن کے تحت بی جے پی وزیر اعظم مودی کے پیغام اور فلاحی اسکیموں کو اقلیتوں تک لے جا رک ایک سپورٹ بیس بنانا چاہتی ہے۔
بی جے پی اقلیتی محاذ نے اپنے پروگرام کے لیے ملک بھر میں 65 لوک سبھا حلقوں کا انتخاب کیا ہے۔ یہ 65 لوک سبھا حلقے 10 ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ہیں۔ ان سب میں اقلیتی آبادی 30 فیصد سے زیادہ ہے۔ بی جے پی اقلیتی مورچہ نے ان لوک سبھا حلقوں میں رابطہ بڑھانے کے لیے چار ماہ کا آؤٹ ریچ پروگرام شروع کیا ہے۔
انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی نے کہا کہ یہ بی جے پی کیڈر سے علیحدہ اقلیتوں تک پہنچنے کی کوشش ہے۔ ان میں وکلاء، اکاؤنٹنٹ، میڈیا پرسنز، پروفیسرز، ڈاکٹرز اور دیگر پیشہ ور افراد شامل ہیں، جو بھلے ہی بی جے پی کا حصہ نہیں بننا چاہتے لیکن وزیر اعظم مودی کے کام کی تعریف کرتے ہیں۔
بی جے پی نے 65 لوک سبھا حلقوں میں سے ہر ایک میں اس پروگرام کے لیے ایک شخص کا انتخاب کیا ہے۔ اس کے سات یا آٹھ اسمبلی حلقوں کے لیے بھی ایک شخص کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ان لوگوں (انچارج) نے 30 ایسے پیشہ ور افراد یا تاجروں کا انتخاب کیا ہے جو مودی کے کام کو پسند کرتے ہیں۔ ان 30 لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقے میں اس مشن میں شامل ہونے کے لیے 25 لوگوں کو منتخب کریں۔ اس طرح ہر علاقے میں 750 لوگ شامل ہوں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس کے نتیجے میں ان حلقوں سے تقریباً 50000 مودی دوست بنیں گے، جو بی جے پی کیڈر کا حصہ نہیں ہوں گے لیکن وہ ایک حمایتی بنیاد تیار کریں گے۔
صدیقی نے کہا کہ مشق کا اختتام ایک تقریب کے ساتھ ہوگا جس کے تحت تمام ‘مودی دوست’ سال کے آخر میں دہلی میں ایک بڑے جلسے کے لیے جمع ہوں گے اور اس سے خود وزیر اعظم مودی خطاب کریں گے۔ صدیقی کے مطابق اقلیتی مورچہ کے پاس ‘مودی دوست’ گروپوں کا ڈیٹا ہوگا اور پارٹی ان سے مسلسل رابطے میں رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعظم اور حکومت کا ہر پیغام ان تک مسلسل پہنچائیں گے۔