پٹنہ :بہار حکومت کی سب سے بڑی ترجیح ذات پر مبنی مردم شماری اور اقتصادی سروے ہے۔ پٹنہ ہائی کورٹ کی طرف سے عبوری روک ہٹائے جانے کے بعدبہار کی ذات پر مبنی گنتی 2022 اولین ترجیح بن گئی ہے۔چیف جسٹس ونود نے ذات کی مردم شماری پر روک لگانے سے متعلق تمام رٹ درخواستوں کو خارج کرنے کے بعد معاشی مردم شماری کل سے شروع ہوجائےگی۔ حکومت نے اس سلسلے میں حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ تمام ڈی ایم کو آرڈر بھیج دیے گئے ہیں۔ محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے اس ضمن میں نوٹس جاری ہواہے۔
بہار حکومت نے ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کے حوالے سے حکم نامہ جاری کیا ہے۔ یہ حکم ہائی کورٹ کے فیصلے کے چند گھنٹے بعد جاری کیا گیا ہے۔ پٹنہ ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں حکومت نے تمام ڈی
ایم کو بہار ذات پر مبنی گنتی 2022 کے رکے ہوئے کام کو دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔ جنرل ایڈمنسٹریشن نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گنتی کا کام فوری شروع کیا جائے۔
درحقیقت، پٹنہ ہائی کورٹ میں چیف جسٹس ونود چندرن اور جسٹس پارتھا سارتھی کی ڈویژن بنچ نے 3 جولائی سے 7 جولائی تک پانچ دن تک ذات کی گنتی کے خلاف درخواست گزاروں اور بہار حکومت کے دلائل کی سماعت کی۔ میراتھن نے دلائل سنے اور 4 مئی کو پٹنہ ہائی کورٹ نے ذات پر مبنی گنتی کرانے کے بہار حکومت کے فیصلے پر عبوری روک لگا دی تھی۔ اس کے بعد بہار حکومت نے پٹنہ ہائی کورٹ میں اپیل کی کہ جلد سماعت کر مکمل کریں۔