منی پور دورہ کے بعد کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی تلنگانہ کے دورے پر پہنچے جہاں اتوار کے روز انھوں نے ایک عظیم الشان جلسے کو خطاب کیا۔ کھمم میں راہل گاندھی نے جس جلسہ سے خطاب کیا اس میں زبردست بھیڑ جمع تھی جسے دیکھ کر تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس) جو کہ اب بھارتیہ راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کے نام سے جانی جاتی ہے، اس کے لیڈران حیران رہ گئے۔
کھمم میں منعقد ہوئے جلسے میں راہل گاندھی نے وزیر اعلیٰ چندرشیکھر راؤ اور ان کی پارٹی بی آر ایس پر شدید حملہ بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ان کا (چندرشیکھر راؤ) ریموٹ کنٹر و ل پی ایم مودی کے پاس ہے۔ کانگریس ہمیشہ ایوان میں بی جے پی کے خلاف کھڑی رہی ہے، لیکن کے سی آر کی پارٹی نے بی جے پی کی بی ٹیم کی طرح کام کیا ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ ’’ان کی پارٹی بی آر ایس ’بی جے پی رشتہ دار سمیتی‘ کی طرح ہے۔
راہل گاندھی نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران ملک کو متحد کرنے کی بات کی۔ پورے ملک نے یاترا کی حمایت کی اور دکھایا کہ وہ نفرت اور تشدد پھیلانے کی حمایت نہیں کرتے بلکہ ملک کو متحد کرنے کی حمایت کرتے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’تلنگانہ ایک خواب تھا… غریبوں، کسانوں اور مزدوروں کا خواب۔ 9 سال تک ٹی آر ایس نے اس خواب کو کچلنے کی کوشش کی۔ اب ٹی آر ایس نے اس کا نام بدل کر بی آر ایس- بی جے پی رشتہ دار سمیتی کر دیا ہے۔