لکھنؤ: اتر پردیش حکومت نے 30 اگست کا اپنا حکم واپس لے لیا ہے جس میں کوچنگ انسٹی ٹیوٹ نے رات 8 بجے کے بعد لڑکیوں کی کلاسز پر پابندی عائد کی تھی۔ اسپیشل سکریٹری اکھلیش کمار مشرا کے دستخط شدہ نیا حکم سابقہ رہنما خطوط کی وسیع پیمانے پر تنقید کے بعد آیا ہے۔ یہ ہدایت نامہ ’سیف سٹی‘ پروجیکٹ کے تحت جاری کیا گیا تھا۔حکم نامے میں کہا گیا ہے، ’’پچھلے رہنما خطوط کو منسوخ کر کے نئی ہدایات جاری کی جا رہی ہیں۔ سیف سٹی پروجیکٹ کے سلسلے میں تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں میں کیمروں کی تنصیب کو 100 فیصد یقینی بنایا جائے۔ یہ کیمرے احاطے کے داخلی اور خارجی راستوں پر کلاس رومز کے اندر اور باہر نصب کیے جائیں گے، اداروں کے مرکزی دروازے اور ہاسٹلز پر گیلریاں، برآمدہ، درس گاہیں وغیرہ لگائی جائیں۔ اعلیٰ تعلیمی اداروں بالخصوص کوچنگ سنٹرز میں طالبات کے لیے علیحدہ بیت الخلاء کو یقینی بنایا جائے۔
30 اگست کے خط میں کہا گیا تھا کہ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ لڑکیوں کے لیے رات 8 بجے کے بعد کلاسز کا انعقاد نہ کریں۔ اس حکم نامے کو، جسے اب منسوخ کر دیا گیا ہے۔ حکم میں کہا گیا تھا، ’’جن کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں لڑکیاں تعلیم حاصل کر رہی ہیں، اگر انہیں رات 8 کے بعد چلتے ہوئے پایا گیا تو ان کے خلاف تعزیری کارروائی کی جائے گی۔‘‘ نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا میں بہت سے طلبہ نے احتجاج کیا تھا۔ 30 اگست کے آرڈر پر سوالات اٹھاتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں نے بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایاتھا۔