جھارکھنڈ کے جمشید پور واقع ایک اسکول میں ’نان ویج‘ کو لے کر تنازعہ پیدا ہو گیا ہے۔ اس سلسلے میں ایک حکم نامہ جاری ہوا ہے جس کے بعد مشرقی سنگھ بھوم ضلع کے سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں کے بچے اب ٹفن میں ’نان ویج‘ یعنی گوشت کے پکوان نہیں لے جا سکیں گے۔ ٹفن میں نان ویج لے جانے پر پوری طرح سے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
منگل کے روز ضلع ایجوکیشن سپرنٹنڈنٹ نشو کماری نے یہ ہدایت جاری کی ہے۔ اس سلسلے میں گائیڈلائنس سبھی سرکاری و پرائیویٹ اسکول مینجمنٹ کو دو دن میں بھیج دیا جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ دنوں شہر کے ایک پرائیویٹ اسکول میں چوتھے درجہ کی طالبہ نے ٹفن میں اپنی دوست کے ساتھ نان ویج شیئر کیا تھا۔ چونکہ وہ طالبہ اور اس کے گھر والے ساون میں نان ویج نہیں کھاتے ہیں، تو انھوں نے اسکول انتظامیہ سے نان ویج کھلانے والی بچی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا اور اپنی بچی کا ٹی سی اسکول سے لے لیا تھا۔
میڈیا میں یہ بات سامنے آنے کے بعد ضلع ایجوکیشن سپرنٹنڈنٹ نیشو کماری نے منگل کے روز اس معاملے میں اسکول انتظامیہ کو طلب کیا۔ پورے واقعہ کی جانکاری لی گئی اور پرنسپل نے اپنی بات نیشو کماری کے سامنے رکھی۔ انھوں نے کہا کہ دونوں چوتھے درجہ کی طالبہ ہیں۔ لاشعوری کی وجہ سے انھوں نے آپس میں نان ویج شیئر کیا۔ اس کے بعد طے کیا گیا کہ مستقبل میں اس طرح کا واقعہ پھر سرزد نہ ہو۔ اس لیے بچوں کو اسکول میں نان ویج لانے پر روک لگانے کی ہدایت دی گئی۔