نئی دہلی :ہندوستان کی کئی ریاستوں میں اس وقت شدید گرمی پڑ رہی ہے۔ اس گرمی نے آبی ذرائع کو بھی خشک کر دیا ہے جس سے لوگوں کے لیے پینے کے پانی کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔ اس درمیان سنٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی) کی ایک تازہ رپورٹ نے فکر کی لہر پیدا کر دی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق ملک کے 150 اہم آبی ذخائر میں پانی گھٹ کر محض 23 فیصد رہ گیا ہے۔ گزشتہ سال اس وقت کے مقابلے یہ 77 فیصد کم ہے۔دراصل ملک کے آبی ذخائر میں پانی تیزی کے ساتھ کم ہو رہا ہے، اور اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ ہفتہ ہی ان آبی ذخائر میں پانی کا لائیو اسٹوریج 24 فیصد تھا، جو ایک ہفتے میں ہی ایک فیصد گھٹ گیا۔ سی ڈبلیو سی نے اپنے ہفتہ واری بلیٹن میں جمعہ کے روز جو باتیں بتائیں، اس نے تشویش کا عالم پیدا کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک کے آبی ذخائر میں اس وقت 41.705 ارب کیوبک میٹر پانی کا لائیو اسٹوریج ہے جو مجموعی صلاحیت کا صرف 23 فیصد ہے۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال اس وقت ملک کے اہم آبی ذخائر میں 53.832 ارب کیوبک میٹر پانی تھا۔ اس سال گزشتہ سال کے مقابلے صرف 77 فیصد پانی آبی ذخائر میں ہے۔ سی ڈبلیو سی کے ذریعہ ملک کے جن اہم آبی ذخائر کی نگرانی کی جاتی ہے، ان میں مجموعی آبی ذخیرہ کی صلاحیت 178.784 ارب کیوبک میٹر ہے، جو ملک میں مجموعی آبی ذخیرہ کی صلاحیت کا 69.35 فیصد ہے۔