نئی دہلی : ملک کے حالات انتہائی خراب ہیں ایسے میں مسلمانوں کو اپنے دستاویزات اور سرکاری دستاویزات کی تصحیح انتہائی ضروری ہے ۔اس کے علاوہ مسلمان اپنا نام ووٹر لسٹ میں درج کرائیں اور یہ یقینی بنائیں کہ ان کا نام ووٹر لسٹ میں شامل ہے یا نہیں کیونکہ اگر آپ نے ایک مرتبہ ووٹ دیاہے تو اس کے باوجود آپ کے نام ووٹر لسٹ سے حذف ہوسکتے ہیں، اس لئے اپنے ناموں کے اندراج اور اس کی جانچ ضروری ہے۔ خبر ساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق ان خیالات کا اظہار شیکلکر سماج کے دس سالانہ یوم تاسیس پر رکن اسمبلی اور ایس پی رہنما ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اب کوئی پارٹی ایسی نہیں ہے جو مسلمانوں کو ساتھ لینے کو تیار ہے۔ پارٹی کے اسٹیج پر مسلمانوں کو بلانا بھی انہیں گوارا نہیں ہے کیونکہ مسلمانوں کے ان کے ساتھ آنے سے غیر مسلم ان سے دور ہوسکتے ہیں لیکن ہر پارٹی کو مسلمانوں کے ووٹ ضرور چاہئیں ۔انہو ں نے کہا کہ جس طرح سے ماحول تیار کیا گیا ہے اس سے اچھے اور سیکولر ہندو بھی مسلمان سے دور ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نفرت کے سبب ملک میں مسلمانوں اور اقلیتوں کےلئے عرصہ حیات تنگ ہے لیکن مسلمانوں کو حکمت عملی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ دستور کی بقا ء کےلئے اور جمہوری اقدار کےلئے ہر مسلمان کو ووٹ دینا لازمی ہے اور ایسے امیدوار کو ووٹ دینا ضروری ہے جو سیکولر ہو اور ذات پات اور دھرم کے نام پر فساد برپانہیں کرتا ۔ایک اچھے معاشرے اور جمہوری اقدا ر کےلئےہمیں جمہوریت کے قیام کےلئے آگے آنا چاہئے۔
انہو ں نے کہا کہ آج ہندواور مسلمانوں کے نام پر نفرت پیدا کر کے ووٹ لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی ترقی اس وقت ہی ممکن ہے جب وہ تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوگا ،نسل نو کو تعلیم سے آراستہ کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک سونا کی چڑیا کہا جاتا تھا اس ملک پر 52سال تک اورنگ زیب نے حکمرانی کی اور عدل و انصاف کیا لیکن نفرتی مہم میں اب اورنگ زیب کا نام لےنے پر بھی جیل میں جاناپڑتا ہے۔ابو عاصم نے کہا کہ دستور کے تحفظ کےلئے ہمیں تعلیم کا دامن تھامنے پر زور دینا چاہئے جب ہم اعلی تعلیم یافتہ رہیں گے تو اس ملک و قوم کا نام روشن کریں گے۔ انہو ں نے کہا کہ اگر مسلمان پنجوقتہ نمازی تہجد گزار بھی ہوجائے اور اس میں سیاسی شعور نہیں ہے اور سیاسی بصیرت نہیں ہوگی تو اسے آئندہ نماز پڑھنے سے بھی روکا جاسکتاہے اس لئے مسلمانوں میں سیاسی شعور انتہائی ضروری ہے دین کے ساتھ سیاسی شعور بھی مسلمانوں میں لازمی ہے اور یہی وقت کا تقاضہ ہے ۔