احمدآباد: احمد آباد واقع گجرات یونیورسٹی میں غیر ملکی مسلم طلبہ کی پٹائی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ میڈیا رپورٹ میں بتایاجارہاہے کہ یونیورسٹی میں زیر تعلیم افغانی اور دیگر ممالک کے طلباء پر رات گئے کچھ لوگوں نماز ادا کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے حملہ کردیاجس میں دو طلباء شدید طور پر زخمی ہوگئے۔حملہ آور زعفرانی گمچھے ڈالے ہوئے تھےاور جئے شری رام کے نعرے لگا رہے تھے۔ اس پورے واقعے کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی ہے۔ مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے گجرات یونیورسٹی کے عملے اور انتظامیہ پرسوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ گجرات یونیورسٹی غیر ملکی شہریوں کی حفاظت میں ناکام ہے۔ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ گجرات یونیورسٹی کا ریکٹر بھی سوتے ہوئے پکڑا گیا ہے۔ طلباء کو سب کی موجودگی میں بے دردی سے پیٹا گیا۔ اطلاع کے بعد پولیس نے پورے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔
احمد آباد کے پولیس کمشنر جی ایس ملک کے مطابق یہ واقعہ رات پیش آیا جب 20 سے 25 لوگ گجرات یونیورسٹی کے ہاسٹل کے احاطے میں داخل ہوئے اور وہاں غیر ملکی طلباء کی نماز پڑھنے پر اعتراض کرنے لگے۔ ان سے کہا کہ مسجد میں نماز ادا کریں۔ اس معاملے پر ان میں بحث ہوئی۔ جس کے بعد ان پر حملہ کیا گیا اور پتھراؤ کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ سری لنکا اور تاجکستان کے دو طلبہ کو اسپتال میں داخل کرایا گیاہے۔اس واقعے کے تعلق سے وزارت خارجہ نے کہاہے کہ گجرات حکومت احمد آباد کی گجرات یونیورسٹی میں تشدد میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کر رہی ہے۔ وزارت کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ تشدد میں زخمی ہونے والے دو غیر ملکی طلبہ میں سے ایک کو اسپتال سے ڈسچاراج کردیاگیاہے۔