نئی دہلی: ‘بھارت کے صدر کے نام پر جی 20 ڈنر کے دعوت نامے کے وائرل ہونے کے ساتھ، کانگریس کے رہنما ششی تھرور نے کہا ہےکہ ہندوستان کو ‘بھارت کہنےمیںکوئی اقانونی روکاوٹ نہیں ہے لیکن وہ امید کرتے ہیں کہ اتنی بے وقوف نہیں ہوگی کہ ‘انڈیا کے نام سے مکمل طور پر دستبردار ہو جائے، جس کی برانڈ ویلیو صدیوں سے بنی ہوئی ہے۔کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ "ریاستوں کی یونین” نریندر مودی حکومت کے حملے کی زد میں ہے کیونکہ اس نے دعوی کیا ہے کہ جی 20 ڈنر کی دعوت میں صدر کو "بھارت کا صدر” کہا جاتا ہے۔ایکس پر ایک پوسٹ میں ترواننت پورم کے کانگریس ایم پی تھرورنے کہا کہ ‘بھارت ملک کے دو سرکاری ناموں میں سے ایک ہے۔
اگرچہ انڈیا کو ‘بھارت کہنے پر کوئی آئینی روکاوٹ نہیں ہےکیونکہ وہ ملک کے دو سرکاری ناموں میں سے ایک ہے، انہیں امید ہے کہ حکومت اتنی بے وقوف نہیں ہوگی کہ ‘انڈیاکے کے نام سے مکمل طور پر دستبردار ہو جائے، جس کی برانڈ ویلیو صدیوں سے بنی ہوئی ہے۔ "تھرور نے کہا ’’ہمیں تاریخ کے سرخرو ہونے والے نام کے لیے اپنے دعوے سے دستبردار ہونے کی بجائے دونوں الفاظ کا استعمال جاری رکھنا چاہیے، ایک ایسا نام جو دنیا بھر میں پہچانا جاتا ہے۔
جی 20 سربراہی اجلاس 9 سے 10 ستمبر تک قومی دارالحکومت میں ہندوستان کی صدارت میں منعقد ہوگا اور اس میں امریکی صدر جو بائیڈن سمیت دنیا بھر سے کئی سربراہان مملکت شرکت کر رہے ہیں۔ہفتہ 9ستمبرکو جی 20ڈنر کا اہتما م کیا گیا ہے ،اس سلسلے میں صدرجمہوریہ کی طرف سے جودعوت نامہ بھیجا گیا ہے ،اس میں پریسیڈنٹ آف بھارت لکھاگیا ہے ۔