نئی دہلی :اِسرو کے سائنسداں اس وقت چندریان-3 پر سخت نگاہ بنائے ہوئے ہیں۔ 23 اگست 2023 کو اِسرو یعنی انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن چاند پر فتح کا پرچم لہرانے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ بدھ کے روز جب وکرم لینڈر چاند کی سطح پر لینڈ کرے گا تو اس کے ساتھ اِسرو ایک تاریخ رقم کر دے گا۔ لیکن لینڈنگ سے ٹھیک پہلے کے 20 منٹ نتیجہ خیز ثابت ہوں گے۔
سبھی کو بدھ کی شام 6 بج کر 4 منٹ (حالانکہ یہ وقت بدل بھی سکتا ہے) کا بے صبری سے انتظار ہے۔ یہ وہ وقت ہوگا جب ہندوستان تاریخ رقم کرنے کے دہانے پر ہوگا اور اس دوران 20 منٹ بے حد اہم ہوں گے۔ چاند پر فتح حاصل کرنے کی ہندوستانی مہم کو پوری دنیا براہ راست دیکھے گی اور سبھی کی نگاہیں اس 20 منٹ پر ہی ہوں گی جب وکرم لینڈر چاند کی سطح پر لینڈ کرنے کی تیاری کر رہا ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ 23 اگست کو جب لینڈر وکرم چاند کی طرف آگے بڑھنا شروع کرے گا، اس وقت اس کی رفتار 1.68 کلومیٹر فی سیکنڈ یعنی 6048 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی۔ یعنی جس رفتار سے طیارہ ہوا میں پرواز کرتا ہے، یہ اس سے دس گنا زیادہ رفتار ہے۔ اس کے بعد لینڈر وکرم کی رفتار دھیمی ہونی شروع ہوگی اور اس وقت وہ چاند کی سطح کی طرف افقی انداز میں بڑھے گا۔ اسے رف بریکنگ فیز کہا جاتا ہے، جو کہ 11 منٹ تک چلے گا۔ اس کے بعد لینڈر وکرم عمودی ہوگا، جسے فائن بریکنگ فیز کہا جاتا ہے۔
چاند کی سطح سے 800 میٹر اوپر ہونے پر افقی اور عمودی لینڈر کی رفتار صفر ہو جائے گی تو لینڈر وکرم کے ہوور چاند پر لینڈنگ کے لیے جگہ تلاش کریں گے۔ 150 میٹر کی دوری پر لینڈر وکرم پھر سے ہووَر کو روکے گا اور مناسب لینڈنگ والی جگہ کو دیکھے گا۔ اس کے بعد یہ اپنے دو انجنوں اور پیروں کے ساتھ لینڈ کرے گا۔ جیسے ہی لینڈر کے پیر چاند کی سطح کو چھوئیں گے، انجن بند ہو جائے گا اور یہی وہ وقت ہوگا جب چندریان-3 کی سافٹ لینڈنگ کو کامیاب قرار دیا جائے گا۔