نئی دہلی :ہندوستانی خلائی تحقیق تنظیم اسرو نے سورج کا مطالعہ کرنے کے لیے اپنے شمسی مشن آدتیہ-ایل 1 کو کامیابی کے ساتھ لانچ کردیا ۔ اس مشن کو آج صبح 11.50 بجے سری ہری کوٹا اسپیس پورٹ سے لانچ کیا گیا۔ یہ مشن زمین کے قریب ترین تارے کے بارے میں مطالعہ کرنے کے لئے پانچ سالوں کے دوران 1.5 ملین کلومیٹر کا سفر کرے گا۔
اس کے اس انتہائی اہم مشن کی پروجیکٹ ڈائریکٹر نگار شاجی ہیں۔ایک کسان خاندان سے تعلق رکھنے والی نگار شاجی کا آبائی شہر تمل ناڈو کے تھینکاسی ضلع کا سینگوٹئی قصبہ ہے۔ ان کے والدین شیخ میران اور سیتون بیوی ہیں۔ والد نے گریجویشن تک تعلیم حاصل کی تھی اور پھر وہ کھیتی باڑی سے وابستہ ہوگئے تھے۔ جبکہ ان کی والدہ گھریلو خاتون ہیں۔ شازی نے انٹر تک کی تعلیم ایس آر ایم گرلز اسکول سینگوٹئی سے حاصل کی۔ پھر انہوں نے الیکٹرانکس اور کمیونکیشن میں بی ٹیک کرنے کیلئے مدورے کے کامراج یونیورسٹی کے ترونیلویلی سرکاری انجینئرنگ کالج میں داخلہ لیا۔ اس کے بعد انہوں نے جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں واقع بی آئی ٹی سے ایم ای کی ڈگری حاصل کی ۔
ای ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے نگار شاجی نے بتایا کہ ایم ای کی ڈگری حاصل کرنے کے فوراً بعد ہی اسرو نے نوکری کے لئے ایک اشتہار دیا تھا، جس میں نگار نے اپلائی کیا تھا۔ وہ 1987 میں اسرو کے لئے منتخب ہوگئی تھیں ۔ نگار نے بتایا کہ ان کی ابتدائی تقرری اسرو کے اہم سینٹر ستیش دھون اسپیس سینٹر میں ہوئی تھی ۔ یہاں کچھ عرصہ کام کرنے کے بعد ان کا تبادلہ بنگلور کے یو آر راؤ سیٹلائٹ سنٹر میں کر دیا گیا۔ وہاں مختلف عہدوں پر کام کرتے ہوئے انہوں نے آدتیہ-ایل 1 پروجیکٹ ڈائریکٹر کے طور پر کام کاج سنبھالا۔
اس سے پہلے وہ مختلف عہدوں پر انڈین ریموٹ سینسنگ، کمیونیکیشن اور انٹرپلینیٹری سیٹلائٹس کے ڈیزائن میں شامل رہی ہیں۔ انہوں نے اسرو کے ذریعہ قومی وسائل کی نگرانی اور انتظام کے لئے شروع کئے گئے انڈین ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ریسورس سیٹ-2اے کے لئے ایسوسی ایٹ پروجیکٹ ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ان تجربات میں انہوں نے امیج سینسنگ، سسٹم انجینئرنگ اور اسپیس انٹرنیٹ میتھڈولوجی جیسے اہم پہلوؤں سے متعلق تحقیقی مقالے پیش کئے۔