نئی دہلی: سپریم کورٹ نے متھرا کے شاہی عیدگاہ مسجد تنازعہ میں مسجد کمیٹی کی اس عرضی کو مسترد کر دیا، جس میں الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عرضی میں الہ آباد ہائی کورٹ کے اس حکم کو چیلنج کیا گیا ہے، جس میں اس نے تنازعہ سے متعلق 15 مقدمات کو ایک ساتھ چلانے کی ہدایت دی تھی۔الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ یہ تمام کیس ایک ہی نوعیت کے ہیں اور اسی طرح کے شواہد کی بنیاد پر فیصلہ کیا جانا ہے، اس لیے عدالت کا وقت بچانے کے لیے ان تمام مقدمات کو ایک ساتھ سننا بہتر ہوگا۔ سپریم کورٹ نے متھرا کے شاہی عیدگاہ مسجد شری کرشنا جنم بھومی تنازعہ سے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف مسجد کمیٹی کی طرف سے دائر درخواست پر سماعت بند کر دی اور الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی اجازت دی۔
جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ چونکہ چیلنج کے تحت حکم کو واپس لینے کی درخواست ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے، اس لیے مسجد کمیٹی سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ ہائی کورٹ کے فیصلے سے مطمئن نہیں ہوں گے تو موجودہ درخواست پر دوبارہ کی جا سکتی ہے۔واضح ہو کہ مسجد کی طرف سے تمام مقدمات کو متھرا ضلع عدالت سے ہائی کورٹ منتقل کرنے کے خلاف دائر کی گئی درخواست ابھی تک سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ مسجد کمیٹی کی اس درخواست پر اپریل میں سماعت ہوگی۔ آج کا معاملہ 18 میں سے 15 مقدمات کو ایک ساتھ ملا کر سننے کے خلاف تھا۔