لکھنؤ: ایک حیرت انگیز اقدام میں، اتر پردیش کے سابق پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی)، سلکھن سنگھ نے جیل میں بند مختار انصاری کی موت کا سبب بننے والے حالات کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔سابق ڈی جی پی جالون میں ایک نجی تقریب میں یہ بیان دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ اندازہ نہیں لگایا جا سکتا کہ ان (مختار انصاری) کی موت کیسے ہوئی۔انہوں نے مزید کہا کہ مختار انصاری ریاستی حراست میں تھے اور انہوں نے عدالت میں یہ بھی الزام لگایا تھا کہ انہیں سلو پوائزن دیا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ قتل کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیاہے، اسی لیے ضروری ہے کہ حکومت اپنا موقف واضح کرے تاکہ کوئی شک باقی نہ رہے۔ یہ بہت ضروری ہے کہ سی بی آئی کو جلد از جلد اس معاملے کی جانچ کرائی جائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے مزید کہا کہ کچھ بھی ہو سکتا ہے کیونکہ پولیس والے جعلی مقابلے کر سکتے ہیں۔اس وقت 250 پولیس اہلکار سزا کے تحت جیل میں ہیں اور کچھ زیر سماعت ہیں۔ جب پولیس والا مار سکتا ہے تو کیا نہیں ہو سکتا؟ تاہمہر پولیس اہلکار کو اس سے جوڑنا درست نہیں ہے۔