سکما : چھتیس گڑھ کے سکما سے بڑی خبر آئی ہے۔ یہاں جوانوں اور نکسلیوں کے درمیان شدید فائرنگ ہوئی۔ فائرنگ کے نتیجے میں 3 فوجی جوان ہلاک ہوگئے جب کہ 14 فوجی جوان زخمی ہوگئے ہیں۔ اس تصادم میں 4 فوجی جوانوں کو گولی لگی۔ ایک جوان گولی لگنے سے زخمی ہوا، جبکہ باقی جوان بی جی ایل (دیسی بم) کے چھرے سے زخمی ہوئے۔ زخمی جوانوں کو علاج کے لیے ایئرلفٹ کیا گیا۔ جوانوں کا علاج رائے پور میں کیا جائے گا۔ کوبرا اور ایس ٹی ایف نے نکسلیوں کے کور ایریا میں دستک دی تھی۔ ان کی دستک ہوتے ہی نکسلیوں نے فائرنگ شروع کر دی۔ دراصل نکسلائیٹ نہیں چاہتے کہ سیکورٹی فورسز اس علاقے میں کیمپ قائم کریں ۔ جس جگہ تصادم ہوا وہ وہی جگہ ہے جہاں 22 فوجی جوان شہید ہوگئے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ فوجی ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباً 120 کلومیٹر دور نکسل متاثرہ علاقے ٹیکل گوڈا میں کیمپ لگانے پہنچے تھے۔ دوپہر تقریبا 12 بجے نکسلیوں نے ان پر حملہ کر دیا۔ ان کے پاس جدید ہتھیار تھے۔ انہوں نے فوجی جوانوں پر گولیاں برسانا شروع کر دیں۔ کیمپ کی حفاظت میں لگے کوبرا اور ایس ٹی ایف کے اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی۔ یہ فائرنگ شام 4 بجے تک جاری رہی۔ سکما پولس نے ٹیکول گڈم میں سیکورٹی فورسز کے لئے ایک نیا کیمپ آج ہی کھولا تھا۔ کوبرا، ایس ٹی ایف اور ڈی آر جی کے اہلکار کیمپ کے قریب جونا گوڈا-علی گوڈا کی طرف گشت کرنے نکلے ۔ اس دوران جوانوں اور نکسلیوں کے درمیان تصادم شروع ہو گیا۔ سال 2021 میں اسی مقام پر نکسلیوں کے گھات لگا کر حملے میں 22 فوجی جوان شہید ہو گئے تھے۔دوسری طرف سکما ضلع سے ہی ایک نکسلی کو گرفتار کیا گیا۔ یہ نکسلی ضلع کے بھیجی علاقے میں سرگرم تھا۔ الزام ہے کہ یہ نکسلی دو جوانوں کے قتل میں ملوث تھا۔ ملزم نکسل تنظیم میں گزشتہ 4-5 سال سے سرگرم تھا۔ پولیس نے پوچھ گچھ کے بعد اسے عدالت میں پیش کیا۔ یہاں سے انہیں جیل بھیج دیا گیا۔