لکھنئو:اتر پردیش کے طاقتوررہنما اور سابق رکن اسمبلی63سالہ مختار انصاری کا جمعرات کو باندہ میڈیکل کالج میں علاج کے دوران انتقال ہو گیا۔ مختار انصاری کو باندہ جیل میں دل کا دورہ پڑا تھا جس کے بعد فوری طور پر انھیں درگاوتی میڈیکل کالج اسپتال میں داخل کرایا گیاتھاجہاں ان کی حالت بہتر نہ ہو سکی اور اسپتال میں ہی آخری سانس لی۔ مختار انصاری کو دل کا دورہ پڑنے کی خبر سن کر باندہ کے ضلع مجسٹریٹ اور ایس پی جیل فوراً جیل پہنچے تھے اور آناً فاناً میں انھیں اسپتال پہنچایا گیا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مختار انصاری کو الٹی کی شکایت کے بعد بیہوشی کی حالت میں اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کرایا گیا تھاجہاں فوراً ہی ڈاکٹروں کی ٹیم علاج میں مصروف ہو گئی، لیکن کافی کوششوں کے بعد بھی وہ جانبر نہ ہوسکے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بیرک میں مختار انصاری اچانک بیہوش ہو کر گر گئے تھے جس کے بعد ڈاکٹروں کی ٹیم حرکت میں آ گئی تھی۔
مختار انصاری کی موت کے بعد اتر پردیش میں پولیس کو ہائی الرٹ پر رہنے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔ مئو، باندہ اور غازی پور میں تو دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں باندہ میڈیکل کالج کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی طرح سیکورٹی کا مسئلہ پیدا نہ ہو۔