نوح:نوح میں تشدد سے منسلسک کاروائی کرتے ہوئےحکومت نے ایس پی ورون سنگلا کا بھی تبادلہ کر دیا ہے۔ ورون سنگلا جلوس سے پہلےچھٹی پر چلے گئے تھے۔ ان کی جگہ نریندر بجارنیا نئے ایس پی ہوں گے۔پولیس نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی 2300 ویڈیوز کی نشاندہی کی ہے۔ پولیس کا ماننا ہے کہ ان ویڈیوز نے تشدد بھڑکانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہریانہ پولیس نے نوح میں 46، فرید آباد میں 3، گروگرام میں 23، پلول میں 18 اور ریواڑی میں 3 ایف آئی درج کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ مجموعی طور پر 176 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
نوح پولیس نے کشیدگی پھیلانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی کارروائی شروع کر دی ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں 7 ایف آئی آر درج کی ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق شاہد نامی صارف نے 5 پوسٹیں کی تھیں۔ جب کہ ایک عادل اور شاعر گرو گھنٹال نے دو پوسٹ کی تھیں۔
پولیس کا خیال ہے کہ اس نے تشدد بھڑکانے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ پولیس نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کے سلسلے میں دفعہ 153، 153 اے، 295 اے، 298، 504، 109 اور 292 کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ تاہم پولیس نے ابھی تک اس بات کا انکشاف نہیں کیا ہے کہ شاعر گرو گھنٹال کے نام سے اکاؤنٹ کون چلا رہا تھا۔ پولیس تقریباً 2300 ایسی ویڈیوز کی چھان بین کر رہی ہے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ تشدد پھیلانے کا ذمہ دار ہیں۔
حکومت ہریانہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری، ہوم، ٹی وی ایس این پرساد نے عوام کو یقین دلایا کہ متاثرہ علاقوں میں حالات تیزی سے معمول پر آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں چھٹ پٹ سرگرمیوں سے نمٹا جا رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت مناسب فورسز کے ساتھ پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست بھر میں نیم فوجی دستوں کی 24 کمپنیاں تعینات ہیں۔ نوح میں کرفیو جاری ہے۔ اس کے علاوہ انٹرنیٹ بھی بند ہے۔ نوح کے علاوہ فرید آباد، پلول، سوہنا، پٹودی اور گروگرام کے مانیسر میں انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی نوح، سوہنا اور گروگرام میں مسلم کمیونٹی نے گھر پر نماز ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔