کانگریس نے پیر کے روز ایک بار پھر منی پور میں تشدد معاملہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے ان سے پوچھا ہے کہ خود ساختہ ’وشو گرو‘ منی پور کی بات کب سنیں گے۔ ایک ٹوئٹ میں کانگریس جنرل سکریٹری (تنظیم) کے سی وینوگوپال نے کہا کہ ’’منی پور 49 دنوں سے جل رہا ہے۔ 50ویں دن کیا پی ایم نریندر مودی جاری بحران پر ایک بھی لفظ بولے بغیر بیرون ملک چلے جائیں گے؟ سینکڑوں لوگ مارے گئے، ہزاروں بے گھر ہو گئے، بے شمار چرچ اور عبادت گاہیں تباہ ہو گئیں اور ایک ریاستی انتظامیہ جو مسئلہ میں شریک ہے، حل میں نہیں۔ معاملے کو مزید بدتر بنانے کی کوششیں ہو رہی ہیں اور تشدد اب میزورم میں بھی پھیل رہا ہے۔‘‘
کے سی وینوگوپال نے کہا کہ گزشتہ کئی دنوں سے منی پوری لیڈران وزیر اعظم سے ملاقات اور تشدد معاملے میں مداخلت کرنے کے لیے وقت مانگ رہے ہیں۔ وینوگوپال نے سوال کیا کہ ’’نظر انداز کیے جانے کے ساتھ ہی ہر گزرتا دن اس یقین کو مضبوط کرتا ہے کہ پی ایم مودی اور بی جے پی حل تلاش کرنے کی جگہ جدوجہد کو طویل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ خود ساختہ وشو گرو منی پور کی بات کب سنیں گے؟ امن کے لیے ایک آسان اپیل؟ وہ کب مرکزی وزیر (امت شاہ) اور منی پور کے وزیر اعلیٰ (این بیرین سنگھ) سے امن لانے میں ان کی ناکامی کے لیے جوابدہی کا مطالبہ کریں گے۔‘‘
کانگریس لیڈر کا تبصرہ آر ایس ایس کے ذریعہ تشدد متاثرہ منی پور میں امن کی اپیل کے ایک دن بعد آیا ہے جو 3 مئی سے تشدد کا سامنا کر رہا ہے۔ تشدد میں اب تک 100 سے زائد لوگ مارے گئے ہیں اور کافی لوگ راحتی کیمپوں میں رہنے کو مجبور ہیں۔