نئی دہلی: بنگلہ دیش میں تشدد کے درمیان اپنا ملک چھوڑ کر ہندوستان میں قیام پذیر سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ جلدہی یورپ جا سکتی ہیں۔ لیکن وہ یورپ کے کس ملک پناہ لیں گی، اس بارے میں کوئی صحیح اطلاع سامنے نہیں آئی ہے کیونکہ برطانیہ نے انہیں اپنے ملک آنے کی اجازت نہیں دی ہے جبکہ امریکہ نے بھی ان کا ویزا منسوخ کر دیا ہے۔فی الحال وہ اتر پردیش کے غازی آباد میں واقع ہنڈن ایئربیس کے سیف ہاؤس میں مقیم ہیں۔ ذرائع کے مطابق شیخ حسینہ یورپ کے کسی بھی ملک میں جا سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر ممالک سے بھی بات چیت جاری ہے۔ یہ بحث بھی ہے کہ وہ روس میں بھی پناہ لے سکتی ہیں۔ذرائع کے مطابق ہندوستان شیخ حسینہ کو مکمل سکیورٹی فراہم کرے گا اور ان کی روانگی کے انتظامات بھی کرے گا۔ اس کے پیچھے وجہ یہ بتائی گئی کہ جو طیارہ شیخ حسینہ کو ہندوستان لے کر آیا تھا وہ بنگلہ دیش کی فضائیہ کا تھا اور وہ واپس چلا گیا ہے۔ ایسی صورت حال میں وہ جس ملک میں جائے گی ہندوستان اس کے لیے انتظامات کرے گا۔
شیخ حسینہ کے بحفاظت باہر نکلنے کے لیے تمام انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ پیر کی شام ہندوستان پہنچی حسینہ فن لینڈ اور روس جیسے کچھ ممالک سے بات کر رہی ہیں۔ ہندوستان ان کے اگلے بیرون ملک سفر پر ان کے محفوظ سفر کے انتظامات بھی کرے گا۔ اس سے پہلے انہوں نے لندن جانے کا فیصلہ کیا تھا۔دی ہندو کی ایک رپورٹ میں اس معاملے سے واقف لوگوں کے حوالے سے کہا گیا، ’’بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم اپنی بہن شیخ ریحانہ کے ساتھ عارضی پناہ لینے کے لیے ہندوستان سے لندن جانے کا ارادہ رکھتی تھیں لیکن اب اس آپشن پر غور نہیں کیا جا رہا ہے۔ برطانیہ کی حکومت نے اشارہ دیا ہے کہ وہ اپنے ملک میں بڑے پیمانے پر پرتشدد مظاہروں کی کسی بھی ممکنہ تحقیقات کے خلاف قانونی تحفظ حاصل نہیں کر سکتے ہیں۔