آگرہ:اتر پردیش کے شہر آگرہ سے ایک منفرد اور دلچسپ واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک خاتون نے اپنی شادی کے صرف 40 دن بعد طلاق کا مطالبہ کیا ہے۔ وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ اس کاشوہر روزانہ نہانے کی عادت نہیں رکھتا اور اپنی صفائی کے لئے گنگا جل (دریائے گنگا کا پانی) پر انحصار کرتا ہے۔اطلاعات کے مطابق، خاتون نے شکایت کی کہ اس کا شوہر مہینے میں صرف ایک یا دو بار نہاتا ہے، جس کی وجہ سے اس کے جسم سے ناگوار بو آتی ہے جو بیوی کے لئے ناقابل برداشت ہو چکی تھی۔ شادی کے 40 دن بعد خاتون نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ مزید اس شادی کو جاری نہیں رکھ سکتی اور اپنے شوہر سے علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
خاتون کے مطابق، شوہر راجیش ہفتے میں ایک بار گنگا جل کا چھڑکاؤ خود پر کرتا تھا، جو اس کے مذہبی عقیدے کے مطابق پاکیزگی کا عمل تھا۔ تاہم، شادی کے بعد، بیوی کے اصرار پر راجیش 40خاتون کے خاندان نے پولیس میں جہیز کے سبب ہراسانی کی شکایت درج کروائی اور طلاق کا مطالبہ کیا۔ ایک فیملی سینٹر کاؤنسلر کے حوالے سے بتایا گیا کہ بیوی اپنے شوہر کے ساتھ جھگڑوں کے بعد اپنے والدین کے گھر واپس چلی گئی تھی۔ شوہر نے آخر کار اپنی صفائی کی عادات بہتر کرنے پر آمادگی ظاہر کی لیکن بیوی نے اب واپس آنے سے انکار کر دیا۔ دن میں 6 بار نہایا لیکن اس کے باوجود بیوی اس سے مطمئن نہ ہو سکی۔اس کیس میں دونوں کو فیملی سینٹر میں ایک ہفتے بعد دوبارہ آنے کے لئے کہا گیا ہے تاکہ مزید مشاورت کی جا سکے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب آگرہ میں اس قسم کے منفرد طلاق کے کیس کی اطلاع دی گئی ہو۔ چند ماہ قبل، اسی شہر میں ایک خاتون نے اپنے شوہر سے اس بنیاد پر طلاق کا مطالبہ کیا تھا کہ وہ اسے روزانہ 5 روپے کا کُرکُرے (ایک مشہور پیکڈ اسنیک) نہیں خرید کر لاتا تھا۔ خاتون کے مطابق، اس کا کرکرے کا اتنا زیادہ شوق تھا کہ وہ روزانہ اپنے شوہر سے یہ اسنیک مانگتی تھی اور ایک دن جب شوہر یہ اسنیک نہیں لایا، تو دونوں کے درمیان شدید جھگڑا ہوا، جس کے نتیجے میں خاتون نے طلاق کا مطالبہ کر دیا۔