نئی دہلی۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے جموں کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کےساتھ ہوئی گفتگو کو شیئر کیا جس میں انہوں نے پلواماں دہشت گر دانہ حملہ اور سابق ریاست جموں اور کشمیر کے ریاستی درجے اور دیگر پرامور بات چیت کی ہے۔راہل گاندھی سے بات چیت کے دوران ملک نے کہاکہ جموں کشمیر کا ریاستی درجہ واپس کرنا چاہئے کیونکہ عوام خوش نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ 2019پلواماں دہشت گرد حملہ حکومت کی کوتاہی کا نتیجہ ہے‘ جس میں 40سی آر پی ایف جوان شہید ہوگئے تھے۔راہل گاندھی نے ایکس پر یہ ویڈیوشیئرکیا اورلکھا کہ کیایہ گفتگو ای ڈی۔ سی بی ائی میں ہلچل پیدا کریگی؟ اپنی بات چیت میں راہل گاندھی نے ان سے پوچھا کہ آپ کی معیاد کو سب سے مشکل وقت کونسا تھا۔انہوں نے آرٹیکل 370کی برخاستگی اور ریاست کو یونین ٹریٹری میں منقسم کرنے کا حوالہ دیا۔اس کے لئے ملک نے کہاکہ میری رائے میں آپ جموں کشمیر کو طاقت او رمسلح دستوں کے زیرسایہ نہیں رکھ سکتے ہیں۔عوام کابھروسہ جیت کر آپ کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ اس پر راہل گاندھی نے پوچھا کہ جموں کشمیر میں حالات کس طرح معمول پر لائے جاسکتے ہیں‘ جس پر ملک نے کہاکہ حکومت کو جموں کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنا ہوگا۔پلواماں پر بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہاکہ جیسے ہی انہیں اس واقعہ کا علم ہوا‘وہ شہیدوں کو خراج پیش کرنے کے لئے ہوائی اڈے پر گئے۔راہل گاندھی نے کہاکہ ”میں ایک کمرہ بندکردیاگیاتھا۔ کمرے کے باہر آنے کے لئے مجھے جدوجہد کرنی پڑی۔ وہ بڑا ناگوار تھا۔سابق گورنر نے کہاکہ وزیراعظم کو سری نگر پہنچنا چاہئے تھا۔ ملک نے دعوی کیاکہ وزیراعظم نے تقریر کی اور اس کا سیاسی استعمال کیا۔راہل گاندھی نے ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کے متعلق بات کی جس کا ذکر انہوں نے پارلیمنٹ کی تقریر میں بھی کیاتھا اور اس پر ملک کی رائے مانگی۔
ملک نے کہاکہ ہمیں اس کو لازمی بنانے کی اور لوگوں کو سسٹم میں آنے کے لئے چوکنا کرنے کی ضرورت ہے۔ دونوں قائدین نے منی پور کے حالات پر بات کررہے تھے ملک نے کہاکہ حکومت کا منی پور پر کنٹرول نہیں ہے۔ملک نے مزیدکہا کہ اب صرف چھ ماہ کی بات ہے۔ میں لکھ کر دیتاہوں، وہ دوبارہ اقتدار میں نہیں ائیں گے“۔ کانگریس لیڈر نے جی ایس ٹی او رنوٹ بندی سے ملک کے کاروبار کو ہونے والے نقصانات کے متعلق بھی بات کی۔