نئی دہلی :مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ میں آج جانکاری دی کہ 2014 سے اب تک سیور اور سپٹک ٹینک کی صفائی کرتے ہوئے 453 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ منگل کے روز یہ جانکاری وزیر مملکت برائے سماجی انصاف و اختیارات رام داس اٹھاولے نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ہندوستان کے 766 اضلاع میں سے 732 اضلاع اب ہاتھ سے غلاظت اٹھانے کی رسم سے نجات پا چکے ہیں۔
رام داس اٹھاولے نے لوک سبھا میں بتایا کہ 31 جولائی 2024 تک ملک کے 766 اضلاع میں سے 732 اضلاع نے خود کو ہاتھ سے غلاظت ڈھونے کی رسم سے پاک قرار دیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہاتھ سے غلاظت ڈھونے کی رسم کو ختم کرنے کے لیے حکومت نے ’سوچھ بھارت مشن‘ (شہری 2.0) کے تحت 371 کروڑ روپے منظور کیے ہیں۔ یہ فنڈ چھوٹے شہروں کو معیاری مشینری حاصل کرنے اور ان کے تجدید کے لیے مہیا کیے گئے ہیں۔ اس پیش قدمی کا مقصد صاف صفائی کے کاموں کے لیے انسانی محنت پر انحصار کو کم کرنا اور حفاظتی ماحول میں کام کو یقینی بنانا ہے۔