نئی دہلی :آج مرکزی حکومت نے لوک سبھا میں دہلی حکومت کے اختیارات اور خدمات سے متعلق بل پیش کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی بل پر غور کرنے کےبعد اسے پارلیمنٹ میں پیش کیا۔ واضح رہے کہ اس بل کے ذریعے مرکزی حکومت کودہلی کے معاملات کے تعلق سے قوانین بنانے کے اختیارات حاصل ہوجائیں گےجن میں افسران اور ملازمین کی سروسز کےحوالے سے کارگزاری،ماہواری اوردیگر شرائط شامل ہیں۔
پارلیمنٹ میں امت شاہ نے بل متعارف کراتے ہوئے کہا کہ یہ آرڈیننس سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ہے جس میں کہاگیا تھا کہ پارلیمنٹ کو نئی دہلی کے حوالے سے ہر معاملات میں قانون بنانے کی آزادی ہے ۔ آئین میں ایسی دفعات ہیں جو مرکز کو دہلی کیلئے قانون بنانے کی اجازت دیتی ہیں۔میں تمام پارٹیوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ صرف اس لئے کہ اپوزیشن اتحاد کا حصہ ہیں ،دہلی میں پیدا ہونے والی بدعنوانیوں کا تعاون نہ کریں۔ اپوزیشن کے اتحاد کے باوجود وزیر اعظم نریندر مودی اکثریت کے ساتھ الیکشن جیتیں گے۔۲۰۱۵ء میں اقتدار میں آنے والی پارٹی کامقصد صرف لڑنا تھا نا کہ خدمات فراہم کرنا۔
انہوں نے دعویٰ بھی کیا کہ ملک کو آزادی دلانے میں اہم کردار ادا کرنے والے افراد جیسے جواہر لال نہرو،سردار ولبھ بھائی پٹیل ،چکرورتی راجگو پال آچاریہ، راجندر پرساد اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈ کردہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دینے والے نظریے کے خلاف تھے۔ انہوں نےآپ حکومت پرسخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئےدلیل دی کہ ۲۰۱۵ء میں آپ حکومت کے اقتدار میں آنے سے پہلے تک دہلی کے انتظامی معاملات متعدد حکومتوں نے بآسانی سنبھالے تھے۔