اندور: کانگریس کے سینئر لیڈر اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ کی جانب سے گولوالکر پر کیے گئے ٹوئٹ کے معاملے میں وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی طرف سے مذمت کے بعد اندور میں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں شکایت کنندہ راجیش جوشی کی درخواست پر مقامی توکو گنج تھانے میں دگ وجے سنگھ کے خلاف دفعہ 153A، 469، 500 اور 505 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ شکایت کنندہ نے دگ وجے سنگھ پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا ہے۔
اس سے قبل ریاست کے وزیر اعلیٰ شیوراج چوہان نے کل اس معاملے کو قابل اعتراض قرار دیا تھا اور اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ حقائق جانے بغیر غلط معلومات اور نفرت پھیلانا کانگریس لیڈروں کی عادت ہے۔ گولوالکر نے ساری زندگی سماجی اختلافات دور کرنے اور ہم آہنگ معاشرے کی تعمیر کے لیے کام کیا۔ ان کے بارے میں اس طرح کے جھوٹے پروپیگنڈہ سے کانگریس لیڈروں کی مایوسی ظاہر ہوتی ہے، ان کی جھوٹی تصویر لگا کر سماجی نفرت پیدا کرنے کی کوشش قابل مذمت ہے۔
دراصل دگ وجے سنگھ نے کل سوشل میڈیا پر گولوالکرکی تصویر والا پوسٹر اپ لوڈ کیا تھا۔ جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ دلتوں، او بی سی اور مسلمانوں اور پانی، جنگل اور زمین پر حقوق کے بارے میں گولوالکرکے خیالات تھے۔ اس پوسٹر میں دلتوں، پسماندہ طبقات اور مسلمانوں کے بارے میں مبینہ قابل اعتراض خیالات پیش کیے گئے تھے۔