نئی دہلی (یو این آئی) مرکزی حکومت نے منی پور کی گورنر انسوئیا یوکی کی صدارت میں ایک امن کمیٹی تشکیل دی ہے ۔وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، کمیٹی کے ارکان میں وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ، کچھ ریاستی وزراء، ارکان پارلیمنٹ، ایم ایل ایز اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما شامل ہیں۔ یہ کمیٹی ریاست میں مختلف نسلی گروہوں کے درمیان امن عمل کو آسان بنانے کے لیے تشکیل دی گئی ہے ۔ ان عمل میں پرامن مذاکرات اور فریقوںکے درمیان بات چیت شامل ہے ۔ یہ کمیٹی سماجی ہم آہنگی اور مختلف نسلی گروہوں کے درمیان باہمی افہام و تفہیم اور خوشگوار رابطے کو مضبوط بنانے کے لیے پہل کرے گی۔قبل ازیں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے تشدد کے بعد صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے منی پور کا دورہ کیا تھا اور ایک امن کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا تھا۔دوسری جانب اپوزیشن کانگریس منی پور کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں موجودہ بحران بی جے پی کی تقسیم کی سیاست اور ریاستی حکومت کی انٹیلی جنس کی ناکامی کا بھی نتیجہ ہے ۔ ادھر منی پور اسمبلی کے اسپیکر ٹی ستیہ ورت اور 21 دیگرارکان اسمبلی نے نوریہ پاکھانگلاکپا اسمبلی حلقہ کی ایم ایل اے سگولشیم کیبئی دیوی کی رہائش گاہ پر 8 جون کو ہوئے بم حملے کی مذمت کی ہے ۔ہفتہ کو جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ حکام سے سنجیدگی سے تحقیقات کرنے اور قصورواروں کو جلد از جلد سزا دینے کی درخواست کی جائے گی۔حالانکہ اس دھماکے میں کوئی زخمی نہیں ہواتھا۔قابل ذکر ہے کہ بم دھماکہ کا واقعہ جمعرات کی رات بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی نوریہ پاکھنگلاکپا اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے ایس کیبئی کی رہائش گاہ کے مرکزی دروازے پر پیش آیا۔