منی پور میں تقریباً دو ماہ سے تشدد جاری ہے اور حالات کو بہتر بنانے کے لیے ریاستی و مرکزی حکومت کے ذریعہ کوششیں بھی لگاتار ہو رہی ہیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ وزیر اعظم مودی کے ذریعہ منی پور تشدد واقعہ پر اب تک کوئی بھی بیان نہیں دیا گیا ہے۔ اس معاملے پر اپوزیشن پارٹیاں لگاتار پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔ اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منی پور تشدد معاملے پر پی ایم مودی سے ملاقات کی ہے۔
دراصل گزشتہ دنوں امت شاہ نے کل جماعتی میٹنگ بلائی تھی جس میں منی پور تشدد کو لے کر تبادلہ خیال ہوا تھا۔ اُس وقت وزیر اعظم نریندر مودی دورۂ امریکہ کے لیے نکل گئے تھے، پھر وہاں سے دورۂ مصر کے لیے روانہ ہوئے اور اب جبکہ ان کی ہندوستان واپسی ہو چکی ہے تو امت شاہ نے کل جماعتی میٹنگ میں منی پور تشدد کے تعلق سے ہوئی بات چیت اور وہاں کے موجودہ حالات کی جانکاری وزیر اعظم سے ملاقات کر کے ان کو دی۔ حالانکہ وزیر اعظم مودی نے اس ملاقات کے بعد بھی منی پور کے تعلق سے کوئی بیان عوامی سطح پر نہیں دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں منی پور تشدد معاملے پر طلب کی گئی کل جماعتی میٹنگ میں 18 سیاسی پارٹیوں نے شرکت کی تھی۔ سبھی پارٹیوں نے امت شاہ کے سامنے منی پور تشدد پر اپنے خدشات اور سوالات سامنے رکھے تھے۔ اس میٹنگ میں امت شاہ نے سبھی کو بتایا تھا کہ وزیر اعظم مودی لگاتار حالات پر نظر بنائے ہوئے تھے اور ان کی ہی رہنمائی میں پورا کام ہو رہا ہے۔