وارانسی: محکمہ آثار قدیمہ یعنی آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کی ٹیم نے اپنے طور پر پہلی بار گیان واپی احاطہ کا ایک نقشہ بنایا ہے۔اے ایس آئی کے مطابق جیمز پرنسپ اور دیگر نے جو نقشے بنائے تھے وہ کاشی کے لوگوں سے بات چیت پر مبنی نہیں تھے۔ نقشے تخیل کے مطابق بنائے گئے تھے جنہیں مستند نہیں کہا جا سکتا۔یہ پہلا موقع ہے جب گیان واپی کی لمبائی اور چوڑائی اور اس کے ڈھانچے کی سائنسی طریقہ استعمال کرتے ہوئے مستند تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔گیان واپی کی 839 صفحات کی سروے رپورٹ ضلع جج کی عدالت میں داخل کی گئی تھی۔ پلاٹ نمبر 9130 پر واقع گیان واپی کامپلکس کا نقشہ رپورٹ کی جلد نمبر 4 کے صفحہ نمبر 207 میں پیش کیا گیا ہے۔اس کے مطابق پہلی بار گیان واپی کامپلکس کا ملبہ صاف کرنے کے بعد جدید آلات کی مدد سے سائنسی طریقہ استعمال کرتے ہوئے نقشہ بنایا گیا ہے۔ ایسا پہلے نہیں ہوا تھا۔رپورٹ میں مرکزی ہال، ناردرن ہال، ایسٹ ویسٹ اور نارتھ سائوتھ کوریڈورز اور گیان واپی کے موجودہ ڈھانچے سے ملحقہ کمروں کی لمبائی اور چوڑائی کی اصل حالت کی تفصیل دی گئی ہے۔ سروے میں شامل آثار قدیمہ کے ماہرین کے مطابق ہم یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ تاریخ میں پہلی بار گیان واپی کا مستند نقشہ اے ایس آئی نے بنایا ہے۔