رانچی: جھارکھنڈ پردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان ڈاکٹر ایم توصیف نے بی جے پی کے نو منتخب صدر بابولال مرانڈی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ٹوٹی ہوئی کشتی پر سوار ہوکر دریا کو پار کرنا چاہتی ہے۔
ڈاکٹر توصیف نے آج یہاں کہا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے ہی بابولال بی جے پی کو درمیان میں ڈبو دیں گے۔ بابولال کی قیادت میں الیکشن جیتنا تو دور کی بات ہے۔بی جے پی اچھی طرح سے الیکشن نہیں لڑ پائے گی۔ اس کی بہت سی وجوہات ہیں۔ مرانڈی جی پہلے ہی جھارکھنڈ کے لوگوں میں اپنی ساکھ کھو چکے ہیں۔ جھارکھنڈ کے لوگ ان کے اس بیان کو بار بار یاد کرتے رہتے ہیں جب وہ دن رات بی جے پی کو کوستے رہتے تھے۔ ان کا یہ بیان کہ بی جے پی میں شامل ہونے سے بہتر ہے قطب مینار سے چھلانگ لگانا یا ہردوار جا کر گنگا کے کنارے تپسیا کرنا جیسی باتوں کو لوگ آج بھی دہراتے ہیں۔
ڈاکٹر توصیف نے کہا کہ جھارکھنڈ کے لوگوں نے پہلے ہی بابو لال پر یقین کرنا چھوڑ دیا ہے، اب بی جے پی لیڈر بابو لال کو اپنا لیڈر ماننے اور ان کی حمایت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ ایسی حالت میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کا کھاتہ کھولنا بھی مشکل ہو جائے گا۔
ریاستی ترجمان نے کہا کہ ریاست کے لوگ بی جے پی ممبران پارلیمنٹ سے سوال پوچھ رہے ہیں کہ ممبران اسمبلی گاؤں کو ایک مثالی گاؤں بنانا، مرکزی حکومت کی طرف سے ہر سال 2 کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینا، مہنگائی کم کرنا، کسانوں سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنا جیسے بہت سے مسائل کا کیا ہوا ہے۔ اب بی جے پی ممبران اسمبلی ایسے سوالات کے ڈر سے اپنے حلقوں میں بھی نہیں جاتے ہیں۔