این سی پی سے الگ ہو کر بی جے پی اور ایکناتھ شندے کی شیوسینا حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ بنے اجیت پوار نے پیر کی دوپہر چار دن میں تیسری بار این سی پی چیف شرد پوار سے ملاقات کر مہاراشٹر سے دہلی تک سبھی سیاسی پنڈتوں کو حیران کر دیا ہے۔ اجیت پوار کے چچا شرد پوار سے اس تیسری ملاقات کے بعد سیاسی گلیاروں میں چہ می گوئیاں شروع ہو گئی ہیں۔
دو درجن سے زیادہ اراکین اسمبلی اپنے گروپ کے ایگزیکٹیو صدر پرفل پٹیل او ردیگر لوگوں کے ساتھ اجیت پوار پیر کی دوپہر اچانک سینئر پوار سے ملنے کے لیے نریمن پوائنٹ واقع وائی بی چوہان سنٹر پہنچے۔ اس ملاقات کی وجہ تو واضح نہیں ہے، لیکن قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں کہ اجیت پوار این سی پی کے ذریعہ دیے گئے نااہلی نوٹس سے فکرمند ہیں اور اسی کو لے کر چچا کو منانے کی کوشش کرنے آئے تھے۔
شرد پوار کی طرف سے ریاستی این سی پی صدر جینت پاٹل، قومی جنرل سکریٹری ڈاکٹر جتیندر اوہاڈ اور دیگر سینئر لیڈران موجود تھے۔ آج کی میٹنگ ایسے وقت میں ہوئی جب ایک دن پہلے اجیت پوار نے اپنے سرکردہ لیڈران کی ٹیم اور دیگر لیڈروں کے ساتھ اتوار کی دوپہر کو شرد پوار سے اچانک ملاقات کرنے پہنچ گئے تھے۔ اس سے سیاسی گلیاروں میں ہلچل مچ گئی تھی۔ میٹنگ کے بعد پرفل پٹیل نے کہا کہ وہ شرد پوار کا آشیرواد لینے اور بکھری ہوئی این سی پی کے اتحاد کی کوشش کرنے کے لیے گئے تھے۔ انھوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ سینئر پوار نے ان کی بات اطمینان سے سنی، لیکن ان کی گزارش پر کوئی وعدہ نہیں کیا۔ اس کے بعد آج پیر کو ہوئی میٹنگ کے بارے میں وزیر دلیپ ولسے پاٹل نے کہا کہ پارٹی اراکین اسمبلی شرد پوار سے ملنے اور ان کا آشیرواد لینے کے خواہشمند ہیں۔ دلیپ ولسے پاٹل نے دو دنوں میں دو میٹنگوں کے بارے میں مسکراتے ہوئے کہا کہ ’’آخر کار ہم اب بھی ایک ہی پارٹی ہیں‘‘، جبکہ ان کے ساتھی وزیر دھننجے منڈے نے کہا کہ پٹیل اور اجیت پوار دن میں سبھی اندیشے دور کر دیں گے۔