نئی دہلی: بیپرجوئے طوفان جمعرات (15 جون) کی رات تقریباً 11.30 بجے گجرات کے کچھ ضلع کے جاکھاؤ ساحل سے ٹکرایا۔ ساحل سے ٹکرانے کے بعد طوفان کی رفتار میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔ جاکھاؤ اور مانڈوی سمیت کچھ اور سوراشٹر کے بیشتر حصوں میں موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ اب یہ طوفان راجستھان کی طرف بڑھ رہا ہے اور ہوا کی رفتار 75 سے 85 کلومیٹر فی گھنٹہ کے قریب ہے۔
محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ طوفان کی وجہ سے گجرات اور راجستھان میں آج اور کل شدید بارش ہوگی۔ اگلے چار دنوں تک راجستھان، پنجاب، ہریانہ، نئی دہلی اور اتر پردیش میں موسلادھار بارش ہوگی۔ محکمہ موسمیات نے کچھ میں موسلادھار بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔ جمعہ (16 جون) کو سوراشٹرا اور کچھ میں موسلادھار بارش جاری رہے گی۔ طوفان کی وجہ سے دہلی میں اگلے 4 دنوں تک موسلادھار بارش ہو سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی راجستھان، پنجاب، ہریانہ، نئی دہلی اور اتر پردیش میں اگلے چار دنوں تک موسلادھار بارش ہوگی۔
کچھ ضلع کے جاکھاؤ اور مانڈوی قصبوں کے قریب کئی درخت اور بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے جبکہ مکان کی تعمیر میں استعمال ہونے والی ٹین چادریں اڑ گئیں۔ دوارکا میں درخت گرنے سے 3 افراد زخمی ہوئے ہیں جن کا علاج جاری ہے۔ گجرات پولیس، نیشنل ڈیزاسٹر فورس اور فوج کی ٹیمیں دوارکا کے مختلف حصوں میں اکھڑے ہوئے درختوں اور بجلی کے کھمبوں کو ہٹانے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔
فوج نے بھج ، جام نگر، گاندھی دھام کے ساتھ ساتھ نالیہ، دوارکا اور مانڈوی میں 27 راحتی ٹکڑیوں کو پیشگی مقامات پر تعینات کیا ہے۔ فضائیہ نے وڈودرا، احمد آباد اور دہلی میں ایک ایک ہیلی کاپٹر تیار رکھا ہے۔ بحریہ نے ریسکیو اور ریلیف کے لیے اوکھا، پوربندر اور باکاسور میں 10-15 ٹیمیں تعینات کی ہیں، جن میں سے ہر ایک میں پانچ غوطہ خور اور اچھے تیراک شامل ہیں۔ آئی ایم ڈی کے احمد آباد یونٹ کی ڈائریکٹر منورما موہنتی نے بتایا کہ طوفان کی شدت میں کمی کے باوجود جمعہ کو تیز ہوائیں چلیں گی۔
گجرات کے کئی اضلاع کی حالت قابل رحم ہے۔ مانڈوی میں سمندر کا قہر دکھائی دے رہا ہے۔ بحیرہ عرب سے اٹھنے والے سمندری طوفان بپرجوئے کا اثر ولساڈ میں بھی نظر آرہا ہے۔ گجرات کے گِر سومناتھ میں سمندر کی لہروں سے ٹکرانے کے بعد ایک مکان گر گیا جب کہ کئی مکانات کو بھاری نقصان پہنچا۔ بپرجوئے کا اثر ٹرین خدمات پر بھی دیکھا گیا ہے۔ 18 جون تک متاثرہ علاقوں میں 99 ٹرینیں منسوخ کی جا چکی ہیں۔ گجرات کے ریلیف کمشنر آلوک پانڈے نے بتایا کہ طوفان کے بعد اب تک 22 افراد زخمی ہوئے ہیں اور 23 جانور مر چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ تعداد میں مزید اضافے کا بھی امکان ہے۔
آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مرتیونجے موہاپاترا نے بتایا کہ سمندری طوفان بپرجوئے شمال مشرق کی طرف بڑھ گیا ہے اور پاکستان کے ساحل سے متصل سوراشٹرا-کچھ کو عبور کر گیا ہے۔ طوفان اب سمندر سے خشکی کی طرف بڑھ گیا ہے اور اس کا مرکز سوراشٹرا-کچھ کی طرف ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 16 جون کی شام کو سمندری طوفان ڈپریشن میں تبدیل ہو جائے گا۔