پٹنہ : پٹنہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد بہار میں بدھ سے ایک بار پھر ذات پر مبنی مردم شماری کا کام شروع ہو گیا۔ دریں اثناء نائب وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے کہاہے کہ ذات پرمبنی مردم شماری سے دستیاب اعداد و شمار سے تمام طبقات کو فائدہ پہنچے گا اور ترقی کی رفتار بڑھے گی۔
تیجسوی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ میں مزید کہا کہ ایک خاص ذات کے لوگوں کی معاشی حالت بھی کم و بیش ایک جیسی رہی، یہی وجہ ہے کہ کچھ طبقے آہستہ آہستہ پیچھے چلے گئے۔ اگر ذات پات کی وجہ سے کچھ لوگوں میں معاشی اور سماجی پسماندگی اور عدم مساوات موجود ہے تو اس مسئلے کی وجوہات تحقیق ذات پرمبنی سائنسی اعدادوشمار کی بنیاد پر ہی ممکن ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے ذات پات پر مبنی مردم شماری کی مخالفت کی اور یہ بھی کہا کہ ذات پات کے اعداد و شمار جمع کرنے سے سماج تقسیم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں شروع سے ہی ذات پات کی بنیاد پر پیشوں اور معاشرے میں لوگوں کی اہمیت کی درجہ بندی کی روایت ہے۔ اس طرح کسی خاص شخص کی معاشی حالت اس کی ذات سے متاثر ہوتی تھی۔
نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے کہا کہ ہر ملک، حکومت، تنظیم یا ادارہ ہر طرح کا ڈیٹا اکٹھا کرتا ہے اور اس ڈیٹا کی بنیاد پر موثر منصوبہ بندی کرتا ہے اور فیصلے کرتا ہے۔ آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ تمام طبقوں کو دستیاب ڈیٹا کا فائدہ ملے گا کیونکہ یہ ڈیٹا ترقی کی رفتار کو پنکھ دے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب سے ذات پات کی مردم شماری کرانے کے لیے آواز اٹھائی جا رہی ہے، تب سے کچھ سیاسی جماعتیں اس کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے یہ پروپیگنڈا کرنا شروع کر دیا کہ یہ صرف کمزور طبقات کے مفاد میں ہے۔ جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے کہ یہ تمام طبقات کے تمام لوگوں کے مفاد میں یکساں ہے۔