آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو نے پیر کو عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اماموں اور موذنین کو ماہانہ اعزازیہ اور ہر عازمین حج کو ایک لاکھ روپئے فراہم کرنے کے انتخابی وعدوں کو عملی جامہ پہنائیں۔ یہاں ریاستی سکریٹریٹ میں اقلیتوں کی فلاح و بہبود سے متعلق ایک جائزہ میٹنگ کا انعقاد کرتے ہوئے چندرابابو نائیڈو نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ ائمہ و مؤذن کو ماہانہ 10,000 اور 5,000 روپئے اعزازیہ دینے کے وعدے کو جلد نافذ کیا جائے۔ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ حج پر جانے والوں کو انتخابات کے دوران وعدے کے مطابق ہر ایک کو ایک لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔چیف منسٹر نے عہدیداروں کو وقف بورڈ کی اراضیات کا سروے ایک سال کے اندر مکمل کرنے کی بھی ہدایت دی۔ انہوں نے اقلیتوں کے لیے تمام فلاحی اسکیموں کی تنظیم نو کا حکم دیا۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ پچھلی تلگودیشم حکومت کے دوران عمل میں لائی گئی اسکیموں، حالیہ انتخابات کے دوران اقلیتوں سے کئے گئے وعدوں کا تفصیلی مطالعہ کریں اور موجودہ اسکیموں کے مطابق اسکیموں پر عمل آوری کا نیا فارمولہ تیار کریں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسکیموں کی اس کے مطابق تنظیم نو کی جانی چاہئے۔ انہوں نے عہدیداروں پر یہ بھی واضح کیا کہ پردھان منتری جن وکاس کاریاکرم کے تحت زیر التواء تمام کام جن کے لئے 447 کروڑ روپئے پہلے ہی منظور کئے جاچکے ہیں، تیزی سے مکمل کئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ڈی پی کے دور حکومت میں شروع کئے گئے شادی خانہ اور دیگر تعمیرات کو بھی مکمل کیا جانا چاہئے اور جو کام شروع نہیں ہوئے ہیں انہیں منسوخ کرکے کاموں کا مکمل جائزہ لینے کے بعد دوبارہ شروع کیا جانا چاہئے۔ جب عہدیداروں نے چندرا بابو کو بتایا کہ کڈپاہ میں حج ہاؤس کے لئے 24 کروڑ روپئے منظور کئے گئے ہیں اور اس کا 80 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے تو چیف منسٹر نے کہا کہ اسے جلد از جلد مکمل کیا جانا چاہئے۔ عہدیداروں نے چندرا بابو کو یہ بھی بتایا کہ گنٹور میں کرسچن بھون، جس کے لیے پچھلی ٹی ڈی پی حکومت نے 16 کروڑ روپے منظور کیے تھے۔ اس کی تعمیر تقریباً 50 فیصد مکمل ہو چکی ہے۔