پٹنہ :وزیر اعلیٰ نتیش کمار اتوار کی صبح اچانک وزیر خزانہ وجے چودھری سے ملنے پہنچے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق وجے چودھری کو اس بات کا علم نہیں تھا۔ وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچنے کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان چند منٹ تک بند کمرے میں بات چیت ہوئی۔ مانا جا رہا ہے کہ کابینہ میں توسیع کے حوالے سے دونوں کے درمیان بات چیت ہوئی ہے۔ دوسری جانب وجے چودھری نے کہا کہ سی ایم نے خود کہا کہ وہ ادھر سے گذر رہے تھے، اس لیے ملنے آگئے۔
واضح ہو کہ بہار کانگریس کے ریاستی صدر اکھلیش پرساد سنگھ اور لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر شکیل احمد بھی کل ڈپٹی سی ایم تیجسوی یادو سے ملنے پہنچے تھے۔ ان لیڈروں کے درمیان طویل بات چیت بھی ہوئی۔دونوں لیڈر کل تیجسوی یادو کی سرکاری رہائش گاہ پہنچے تھے۔
وجے چودھری نے کہا کہ لوگوں کو منی پور اور بہار کے بیگوسرائے کے واقعہ میں فرق کو سمجھنا چاہئے۔ منی پور میں منظم جرائم ہو رہے ہیں۔ بہار میں چھٹ پٹ واقعات ہو رہے ہیں۔ منی پور میں حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ وہاں کا دورہ کر رہے ہیں، پھر بھی واردات جاری ہیںجبکہ بہار میں چھوٹے موٹے واقعات پر حکومت سے استعفیٰ مانگا جا رہا ہے۔وجے چودھری نے مزید کہا کہ منی پور میں پیش آنے والے واقعہ میں جلد از جلد مجرموں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ وہاں جلد از جلد صدر راج نافذ کیا جانا چاہئے لیکن مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت وہاں صدر راج نافذ کرنے میں ناکام نظر آتی ہے۔
کابینہ کی توسیع کے بارے میں وجے چودھری نے کہا کہ صرف میڈیا ہی میںچل رہا ہے۔ حکومت کے وزیر اور وزیر اعلیٰ نے اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا۔ اس حوالے سے جو بھی فیصلہ کیا جائے گا وہ آنے والے وقت میں بتادیا جائے گا تاہم ابھی اس پر کوئی بات نہیں ہو رہی ہے۔