پٹنہ : یووا راشٹریہ جنتا دل کے ریاستی عہدیداروں، ضلعی سربراہوں، ضلعی جنرل سکریٹریوں اور سوشل میڈیا انچارجوں سے خطاب کرتے ہوئے آر جے ڈی کے ریاستی صدر جگدانند سنگھ نے کہا کہ شہریوں کے پاس وہ طاقت ہے کہ وہ کسی کو وزیراعظم بناتے ہیں اور ہٹا بھی دیتے ہیں۔ لیکن آج مرکز میں اقتدار پر بیٹھے لوگ اپنی طاقت سے اقتدار میں آنے کا دعویٰ کر رہے ہیں، جب کہ کوئی بھی حکومت صرف عوام کے ووٹ سے بنتی ہے، یہ کہیں نہ کہیں جمہوریت کی توہین ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسلاف نے محنت اور اپنے افکارو خیالات سے ملک کو ترقی دی لیکن کچھ لوگ بھرم پھیلا کر معاشرے کو کمزور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والی نسلوں کو سمجھنا ہو گا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں اور اپنے اسلاف کے ورثے کے ساتھ مضبوطی سے آگے بڑھیں ورنہ جمہوریت مشکلات کا شکار ہو جائے گی۔
س موقع پر یوتھ آر جے ڈی کے ریاستی صدر راجیش یادو، ریاستی آر جے ڈی کے پرنسپل جنرل سکریٹری رن وجے ساہو، ریاستی چیف ترجمان شکتی سنگھ یادو اور ریاستی ترجمان اعجاز احمد کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 17 مہینوںمیں تیجسوی پرساد یادو کی قراردادوں کو پورا کر تے ہوئے عظیم اتحاد کی حکومت نے جو کام کیا ہے وہ 17 سالوں میں نتیش کمار کی قیادت والی این ڈی اے حکومت نے نہیں کیا ۔قائدین نے یہ بھی بتایا کہ تیجسوی یادو کے ذریعہ چار لاکھ سے زائد نوجوانوں کو سرکاری نوکریاں دینے ،94.35 لاکھ غریب خاندانوں کو 2-2 لاکھ روپے فراہم کرانے کیلئے سعی ۔35.42 لاکھ خاندانوں کو گھرکے لیے 1.20 لاکھ روپے فراہم کرانے کی سعی ۔ لاکھوں کی بحالی اور ملازمتیں زیر عمل ۔ ملک میں پہلی بار ذات پات کی مردم شماری کرائی گئی۔ریزرویشن کی حد 75 فیصد تک بڑھا دی گئی۔ برسوں سے زیر التواءمطالبے نیوجت اساتذہ کوریاستی ملازمین کا درجہ دیا گیا ۔ معیار کی تعلیم کی بنیاد رکھنے کے لیے کام کیا۔طبی خدمات میں غیر متوقع بہتری لائی اور اس کے لیے 1 لاکھ 35 ہزار سے زائد آسامیوں پر ہیلتھ ورکرز کی بحالی کے عمل کو آخری مرحلے تک پہنچایا۔ شہروں میں پانی کی نکاسی کے انتظامات کئے۔ سڑکیں، پل، بائی پاس، اور ہائی ویز بنائے گئے۔کھیلوں میں "میڈل لاؤ، نوکری نوکری پاؤ” اسکیم کو نافذ کیا ۔ پہلی بار بہار میں سیاحتی پالیسی ، اسپورٹس پالیسی اور آئی ٹی پالیسی لائی گئی۔ وکاس متر، ٹولہ سیوک شکشا متر اور تعلیمی مرکز کے اعزازیے میں اضافہ کیا گیا ہے۔آنگن باڑ ی کارکنوں، معاونین، اور پنچایت نمائندوں کے اعزازیہ میں اضافہ کیا ۔76000 سے زائد سرکاری ملازمین کی ترقی کے لیے کام کیا۔ ممتا اور آشا کارکنوں کے ترغیبی رقم بڑھانے کے لیے پہل کی۔ ترقی اور سرمایہ کاری کے بڑے بڑے منصوبوں پر کام کیا ۔