نئی دہلی: دہلی حکومت قومی راجدھانی میںموسم سرما کی فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ گزشتہ سال 4400 ایکڑ پر اسپرے کیا گیا تھا، جبکہ اس سال 5000 ایکڑ سے زائد رقبے پر مفت اسپرے کا منصوبہ ہے ۔وزیر اعلیٰ کیجریوال نے کہا کہ دہلی میں 13 ہاٹ اسپاٹ کی نشاندہی کی گئی ہے۔ فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے نوڈل افسران کو تعینات کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ حکام کو ہدایات پر سختی سے عمل کرنے اور 15 نکاتی پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کا حکم دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دھول کے سبب پیدا ہونے والی آلودگی کو کم کے لیے تعمیراتی مقامات پر نظر رکھنے کے لیے 591 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ 82 روڈ سویپنگ مشینیں لگائی جا رہی ہیں اور پانی کے چھڑکاؤ کے لیے 530 مشینیں لگائی جا رہی ہیں۔
آلودگی کم کرنے کے لیے سڑکوں پر پانی کا چھڑکاؤ کیا جائے گا، اس کے لیے 258 موبائل اینٹی سموکنگ ڈیوائسز لگائی جائیں گی۔ گاڑیوں سے ہونے والی آلودگی کو کم کرنے کے لیے پی یو سی سرٹیفکیٹ کی جانچ کی جائے گی۔ 10 سال پرانی ڈیزل گاڑیوں اور 15 سال پرانی پٹرول گاڑیوں پر پابندی کو سختی سے نافذ کرنے کے لیے 385 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ کیجریوال نے کہا کہ بھیڑ پر کام کرنے کے لیے خصوصی ٹیمیں تعینات کی جائیں گی۔ لوگوں کو متبادل راستے اختیار کرنے کے لیے پیشگی اطلاع دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کھلے میں کچرا جلانے پر پابندی ہوگی۔ اس پر سختی سے عمل درآمد کے لیے 611 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
صنعتی آلودگی پر نظر رکھنے کے لیے 66 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ صنعتی یونٹ غیر مجاز اور آلودگی پھیلانے والے ایندھن کا استعمال نہ کریں۔ آلودگی کی صورتحال پر 24 گھنٹے نگرانی کے لیے گرین وار روم بنایا جائے گا۔ یہ وار روم 3 اکتوبر سے شروع کیا جائے گا، اس کے لیے 9 ارکان پر مشتمل ماہرین کی ٹیم تعینات کی جا رہی ہے۔دہلی میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے شجرکاری مہم کے تحت 75 فیصد درخت لگائے گئے ہیں۔ اس کا دوسرا مرحلہ 15 اکتوبر سے شروع ہوگا۔