دربھنگہ: دربھنگہ میں کل رات ایک بار پھر دو فرقوں کے درمیان تکرارہوئی۔ محرم کے جلوس کے روٹ پر دو فرقوں کے لوگ آپس میں لڑ پڑے۔ لیکن اس سے پہلے کہ کشیدگی میں اضافہ ہوتا ، پولس نے صورتحال کوسنبھال لیا اور سٹی ایس پی ساگر کمار نے خود جا کر رسومات مکمل کیں، فی الحال پولس انتظامیہ نےوہاں ڈیرہ ڈالا ہوا ہے۔ ڈی ایم اور ایس پی دونوں طرف کے لوگوں سے بات کرکے ماحول کو معمول پر لانے میںکامیاب رہے۔
یہ معاملہ کمٹول تھانہ علاقہ کے بدیول گاؤں کا ہے جہاں ایکفرقہ محرم کے لیے مٹی لانے کے لیے جلوس لے کر گیا تھا۔ دوسری طرف سڑک کنارے ہنومان مندر کے پاس کیرتن ہو رہا تھا۔ اس دوران دونوں فرقوںکے لوگ وہاں سے نکلنے کے لیے آپس میں الجھ پڑے۔
معاملے کے بارے میں سٹی ایس پی ساگر کمار نے بتایا کہ گزشتہ پیر کی رات کمٹول تھانہ علاقے کے بدیول گاؤں میں ایکفرقہکی طرف سے محرم کا جلوس نکالا گیا۔ جہاں راستے میں ایک ہنومان مندر میں کیرتن ہو رہا تھا۔جب دوسرے فرقے کے لوگوں نے جلوس کو راستہ نہیں دیا جھگڑا شروع گیا، تبھی کسی نے مقامی پولیس اسٹیشن کو اس کی اطلاع دی۔ جس کے بعد ضلعی پولیس کی ٹیم فورس کے ساتھ موقع پر پہنچی اور معاملہ کو رفع دفع کیا۔
دربھنگہ کے سٹی ایس پی ساگر کمار نے بتایا کہ انہوں نے خود رات بھر جاگ کر محرم کی رسومات مکمل کرادیں۔ انہوں نے بتایا کہ حالات کو قابو میں کر لیا گیا ہے۔ آج ڈی ایم اور ایس ایس پی موقع پر پہنچ گئے ہیں، معاملے کا جائزہ لیا جا رہا ہے، ساتھ ہی دونوں فرقوں سے بات کر کے معاملے کو حل کرنے کی کوششجاری ہے۔ ان تمام پیش رفت کے درمیان پولیس نے موقع پر ڈیرے ڈالاہوا ہے اور امن کا نظام قابو میں ہے۔
، دربھنگہ کے ڈی ایم راجیو روشن نے کہا کہ کمٹول تھانہ علاقے کے باریول میں مٹی لانے کے دوران رات کو دو برادریوں کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی تھی اور فوری طور پر اس پر قابو پالیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں فرقوںکے لوگوں کے ساتھ ضلع کے تمام انتظامی عہدیداروں کے ساتھ کمٹول پولیس اسٹیشن میں میٹنگ کی گئی جس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا ہے کہ تہوار امن اور ہم آہنگی کے ساتھ منایا جائے گا۔