تہران:ہندوستان کے کئی علاقوں میں اس وقت شدید بارش نے تباہی کا منظر پیدا کر رکھا ہے، لیکن ایران کے عوام شدید گرمی سے پریشان ہیں۔ ایران میں گرمی کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انتظامیہ نے دو دنوں کے لیے ’لاک ڈاؤن‘ کا اعلان کر دیا ہے۔ صادر حکم میں دو دنوں کی سرکاری تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے پیش نظر بدھ اور جمعرات کو سبھی اسکول، بینک اور سرکاری دفاتر بند رہیں گے۔ سرکاری ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کے سبب لوگوں کی صحت پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔ گرمی کی وجہ سے بجلی کا بھی زیادہ استعمال ہو رہا ہے اور نتیجہ کار کئی علاقوں میں بڑے پیمانے پر بجلی کٹوتی کرنی پڑ رہی ہے۔
ایران کے جنوبی شہروں میں درجہ حرارت اس وقت 50 ڈگری سلسیس تک پہنچ رہا ہے۔ منگل کے روز تہران سمیت کئی بڑے شہروں میں درجہ حرارت 40 ڈگری سلسیس کے قریب رہا۔ حکومت ایران کے ترجمان نے کہا کہ ’’آنے والے دنوں میں زبردست گرمی پڑنے کا اندیشہ ہے۔ اس وجہ سے حکومت نے دو دن کے ملک گیر بند کا فیصلہ لیا ہے۔‘‘ تہران سمیت ملک کے ایک درجن شہروں میں درجہ حرارت منگل کو 50 ڈگری سلسیس سے زیادہ رہا۔ ایران کا بڑا حصہ پہاڑی اور نشیبی علاقہ ہے۔ اس وجہ سے یہاں درجہ حرارت کبھی بہت زیادہ نہیں ہوتا۔ لیکن اس وقت چونکہ درجہ حرارت بہت زیادہ ہے تو ملک گیر بند کرنے کا فیصلہ سمجھ سے بالاتر نہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عام طور پر تہران اور اس کے آس پاس ک ے کچھ علاقوں میں ہی گرمی ہوتی ہے۔ بیشتر علاقوں میں درجہ حرارت 22 سے 26 ڈگری سلسیس تک ہی رہتا ہے۔ ایران میں نومبر سے مئی تک بارش کا سیزن رہتا ہے، جبکہ مئی سے اکتوبر کے دوران گرمی رہتی ہے۔ لیکن اس بار کچھ زیادہ ہی گرمی پڑ رہی ہے۔ عموماً ایران میں گرمی کے موسم میں 26 سے 32 ڈگری سلسیس یا زیادہ سے زیادہ 35 ڈگری تک ہی درجہ حرارت رہا کرتا ہے۔