نئی دہلی :پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے پہلے دن پیر کو لوک سبھا کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے ہی اچانک ایوان میں قومی ترانہ بجنے سے ایک عجیب صورت حال پیدا ہو گئی۔ اس وقت 11 نہیں بجے تھے اور نہ ہی لوک سبھا اسپیکر اوم برلا اپنی کرسی پر بیٹھے تھے۔
ایوان کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے ہی جب قومی ترانہ شروع ہو گیا تو اُس وقت ایوان میں موجود وزیر اعظم نریندر مودی اور سونیا گاندھی سمیت سبھی اراکین پارلیمنٹ احتراماً کھڑے ہو گئے۔ اس کے ختم ہوتے ہی لوک سبھا کے جنرل سکریٹری اتپل سنگھ جیسے ہی ایوان کے اندر آئے، وزیر اعظم مودی نے ان سے جاننے کی کوشش کی کہ کیا ہوا۔ پھر جب لوک سبھا اسپیکر اوم برلا ایوان میں پہنچے تو روایت کے مطابق قومی ترانہ بجانے کے ساتھ ایوان کی کارروائی باضابطہ شروع ہوئی۔
اپوزیشن پارٹیوں نے اسپیکر کی موجودگی کے بغیر ایوان میں قومی ترانہ بجائے جانے اور دو بار قومی ترانہ بجنے کو اسپیکر کی بے عزتی قرار دیتے ہوئے ہنگامہ کرنا شروع کر دیا۔ اپوزیشن لیڈران کے ہنگامہ کے درمیان لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ کوئی بے عزتی نہیں ہوئی ہے، یہ تکنیکی خامی ہے، آپ نے اسے جانکاری میں لایا ہے اور اس خامی کی جانچ کروائی جائے گی۔