نئی دہلی:بی جے پی کی سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے دہلی میں اپنا سرکاری بنگلہ خالی کر دیا ہے۔ امیٹھی میں شکست اور پھر مرکزی کابینہ میں جگہ نہ ملنے کی وجہ سے اسمرتی کو قواعد کے مطابق بنگلہ خالی کرنا پڑا۔اسمرتی ایرانی گزشتہ 10 سالوں سے دہلی کے 28 تغلق لین میں واقع کریسنٹ بنگلے میں رہ رہی تھیں۔ نئی لوک سبھا کی تشکیل کے بعد تمام سابق مرکزی وزراء کو بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس ملا تھا۔اس لوک سبھا انتخابات میں مودی کابینہ کے 17 مرکزی وزراء کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ ان میں سے اب تک آر کے سنگھ، ارجن منڈا، مہندر ناتھ پانڈے، اسمرتی ایرانی، سنجیو بالیان، راجیو چندر شیکھر، کیلاش چودھری، اجے مشرا ٹینی، وی مرلی دھرن، نشیت پرمانک، سبھاش سرکار، سادھوی نرنجن جیوتی، راؤصاحب دانوی، راؤسہاب دانوی، راجیو، راجیو، راجیو۔ ورما، کپل پاٹل، بھگونت کھوبا، بھارتی پوار کو بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس ملا ہے۔ صدر نے 5 جون کو ہی پرانی لوک سبھا کو تحلیل کر دیا تھا۔ اس کے بعد نئی لوک سبھا کی تشکیل ہوئی۔
واضح رہے کہ اس بار ایرانی امیٹھی سیٹ سے کانگریس امیدوار سے ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے ہار گئی تھی۔ کشوری لال کو انڈیا کے اتحاد سے میدان میں اتارا گیا تھا۔ کشوری لال نے انہیں 1,67,196 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔17ویں لوک سبھا میں، راہول گاندھی نے کانگریس کی جانب سے امیٹھی پارلیمانی سیٹ سے بی جے پی کی امیدوار اسمرتی ایرانی کے خلاف مقابلہ کیا۔ نتائج میں راہل گاندھی کو اسمرتی ایرانی کے ہاتھوں شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ اس وقت سمرتی ایرانی نے سرکاری بنگلہ خالی کرنے کے مسئلہ پر راہل گاندھی کو کافی ٹرول کیا تھا۔ آج وہ خود سرکاری بنگلہ کے تخلیہ پر ٹرول ہورہی ہیں۔