باغپت : اتر پردیش کے باغپت میں لکشا گرہ اور مزار تنازع پر اے ڈی جے عدالت نے اپنا فیصلہ سنادیا ہے۔ عدالت نے ہندو فریق کو مالکانہ حق دیا ہے۔ اس میں ہندو فریق کو 100 بیگھہ زمین اور مزار ملا ہے۔ یہ کیس گزشتہ 50 سالوں سے عدالت میں چل رہا تھا۔اتر پردیش کے باغپت میں لکشا گرہ اور بدرالدین شاہ کے مزار کو لے کر 50 سال سے زیادہ عرصے سے تنازع چل رہا تھا۔ یہ تنازع 1970 میں اس وقت شروع ہوا جب مسلم فریق کی جانب سے مقیم خان نے لکشا گرہ ٹیلے کو بدرالدین شاہ کا مزار اور قبرستان بتاتے ہوئے مقدمہ دائر کیا تھا۔ جس میں کرشنا دت مہاراج کو مدعا علیہ بنایا گیا تھا۔ لکشا گرہ ٹیلے کی تقریباً 100 بیگھہ اراضی پر مالکانہ حقوق کو لے کر گزشتہ 53 برسوں سے یہ تنازع چل رہا تھا، جس پر پیر کو عدالت کا فیصلہ آیا۔
ہندو فریق کے وکیل رنویر سنگھ نے کہا کہ مسلم فریق 100 بیگھہ اراضی کو قبرستان اور مزار بتاکر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ اس نے عدالت کے سامنے اس سے متعلق تمام ثبوت پیش کیے ہیں، جب کہ لکشا گرہ کی تاریخ مہابھارت کے دور سے ملتی ہے۔ ۔ لکشا گرہ ٹیلے پر سنسکرت اسکول اور مہابھارت دور کے بھی سراغ ملے ہیں۔